سوات (ڈیلی اردو) صوبہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی سے متاثرہ ضلع سوات میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران انتہائی مطلوب دہشت گرد کو ہلاک کردیا۔
باورې سرچينی وای د خیبر پښتونخوا د ترهګرۍ ضد څانګې په سوات کې د غوښتل شوي وسله وال، نیک محمد عرف نیکو د وژلو ادعا وکړه. دغه وسله وال د ۲۰۲۳ کال د جون په میاشت کې د سوات د مینګورې ښار په پیپلز چوک کې د دوه پولیس کانسټیبلانو په هدفي وژنې کې لاس درلود. pic.twitter.com/fc1jYN3Zao
— Lal Wazir journalist in PAK -AFG (@LalWazir19) September 8, 2023
تفصیلات کے مطابق تھانہ مینگورہ میں تعینات پولیس کانسٹیبلان اشرف علی اور عمرا خان کو 8 جون کو بمقام پیپلز چوک مینگورہ سوات ڈیوٹی کے دوران ہلاک کیا گیا۔ واقعہ سے متعلق دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا جس پر تھانہ سی ٹی ڈی مالاکنڈ نے مختلف زاویوں پر تفتیش کا آغاز کیا۔ سی ٹی ڈی مالاکنڈ سوات کو خفیہ اطلاع ملی کہ نیک محمد عرف نیکو فضا گٹ مین روڈ پر موجود ہے جس پر سی ٹی ڈی مالاکنڈ ریجن نے ملزم کی گرفتاری کے لئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن شروع کیا، اس موقع پر آمنا سامنا ہونے پر سرنڈر ہونے کی بجائے مشتبہ شخص نے فائرنگ شروع کر دی جس کے جواب میں پولیس نے بھی فائرنگ کر دی اس دوران فائرنگ تبادلہ میں دہشت گرد موٹر کار کے اندر ہلاک ہو گیا جبکہ پولیس نفری محفوظ رہی۔
ملزم کے قبضہ سے ایک ہینڈ گرینیڈ، ایک پستول 30 بورلوڈڈ، ایک سپیئر میگزین معہ چھ عدد کارتوس اور ایک عدد پاکستانی شناختی کارڈ بنام نیک محمد ولد محمد قیوم ساکن عثمان آباد بنڑ، مینگورہ سوات برآمد ہوا۔
ہلاک شدہ دہشت گرد پولیس کانسٹیبلان کی ٹارگٹ کلنگ ا ور رحیم آباد امانکوٹ سوات گریڈ سٹیشن پر حملے کے واقعات میں ملوث ہونے کے علاوہ دیگر سنگین جرائم میں بھی ملوث تھا اور کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سوات کا ایک اہم اور سرگرم رکن رہا تھا۔