بلوچستان: مستونگ میں دھماکا، حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی

کوئٹہ (ڈیلی اردو/ بی بی سی) صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کے اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق ایک دھماکے کے نتیجے میں پی ڈی ایم کے ترجمان اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر عطا المنیر نے غیر ملکی خبر رساں ادارے بی بی سی کو بتایا کہ یہ افراد کوئٹہ سے قلات جا رہے تھے جب ضلع مستونگ کی حدود میں ایک دھماکے کے نتجے میں زخمی ہو گئے۔

انھوں نے بتایا کہ اس وقت دھماکے کی نوعیت کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں بتایا جا سکتا۔

ترجمان جے یو آئی (ف) اسلم غوری نے نجی نیوز چینل ’جیو‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حافظ حمداللہ کے سیکیورٹی گارڈ بھی معمولی زخمی ہوئے ہیں، لیکن کوئی تشویش ناک صورتحال نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حافظ حمداللہ کوئٹہ سے قلات کی طرف جا رہے تھے اور مستونگ کراس کرنے کے بعد یہ واقعہ پیش آیا لیکن تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ خودکش دھماکا تھا یا کوئی نصب بم تھا۔

جے یو آئی کی مقامی قیادت کے مطابق حافظ حمد اللہ کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ابھی تک کسی نے بھی اس حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی لیکن ماضی میں جمعیت علمائے اسلام(ف) داعش خراسان گروپ کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

ادھر نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے حافظ حمداللہ پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ملک میں ترقی اور امن و امان کے دشمنوں سے کسی صورت نرمی نہیں برتی جائے گی۔‘

واضح رہے کہ رواں برس جولائی میں صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں کم از کم 65 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

اس سے قبل مئی میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے قافلے پر بھی اس وقت حملہ ہوا تھا جب وہ بلوچستان میں ژوب ضلع میں ایک جلسے سے خطاب کرنے کے لیے جا رہے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں