لبنان میں امریکی سفارت خانے پر فائرنگ

بیروت (ڈیلی اردو) دو لبنانی سکیورٹی اور عدالتی ذرائع نے خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ گذشتہ بدھ کی رات بیروت کے شمال میں امریکی سفارت خانے کے داخلی دروازے پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ سفارتخانے نے تصدیق کی ہے کہ واقعے کے نتیجے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔

بیروت کے قریب عکر کے علاقے میں واقع امریکی سفارت خانے کے ترجمان جیک نیلسن نے ایجنسی کو بتایا کہ رات کو 10 بج کر 37 منٹ پر امریکی سفارت خانے کے دروازے کے قریب گولیاں چلائی گئیں۔

ترجمان کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی ادارے اس واقعےکے بعد سفارت خانےکے ساتھ رابطے میں ہیں۔

لبنان کی فوجی عدلیہ نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے اور ایک سکیورٹی ذریعے نے بتایا کہ “ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ حملہ آور نے پہلے سے سفارت خانے کی ریکی کی اور سفارت خانے کی طرف 15 گولیاں برسانے کے لیے مناسب وقت کا انتخاب کیا۔ زیادہ تر گولیاں کنکریٹ کی دیوار سے ٹکرا گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ” فائرنگ کرنے والے شخص نے ایک خالی بیگ وہیں چھوڑ دیا جس میں کلاشنکوف گولیاں لائی گئی تھیں۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق، سیکورٹی فورسز نے اس جگہ کو گھیرے میں لے لیا، اور اب بھی علاقے کو گھیرے میں لے کر اس سے نگرانی کے کیمروں کو اکٹھا کرنے کا کام کر رہے ہیں۔

ایک عدالتی اہلکار نے کہا کہ اس واقعے سے ایک سنگین جرم کے طور پر نمٹا جا رہا ہے۔ لبنانی سرزمین پر ایک بڑے ملک کے سفارت خانے کو نشانہ بنایا اور اس کے ملازمین کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا”۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
امریکی سفارت خانے کے احاطے کے ارد گرد کے علاقے میں لبنانی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

یہ فائرنگ 1984 میں عوکر میں سفارت خانے کی عمارت کو نشانہ بنانے والے کار بم دھماکے کی 39 ویں برسی کے موقع پر ہوئی تھی، جس میں 11 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ واشنگٹن نے لبنانی حزب اللہ کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں