حیدر آباد (ڈیلی اردو) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ راولپنڈی میں احتساب کر کے بتایا جارہا ہے کہ یہ احتساب نہیں انتقام ہے۔
حیدر آباد میں ”کاروان بھٹو “سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بے نظیر بھٹونے شہاد ت قبول کی لیکن اپنے نظریے پر یوٹرن نہیں لیا۔ غیرجمہوری طاقتیں سمجھی تھیں کہ بے نظیر کو شہید کر کے پیپلز پارٹی کو ختم کیا جاسکتا ہے، غریب کی آواز کو دبایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چار اپریل کو بھٹو کا یوم شہاد ت ہے جہاں ہر سال کی طرح اس بار بھی اکٹھے ہوں گے۔ محترمہ شہید نے آمروں کا مقابلہ کیا اور دہشتگردوں کو للکارا۔ دیکھ لیں پیپلزپارٹی آج بھی موجود ہے۔ یہ آج بھی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سوچ اور فکر سے ڈرتے ہیں۔ جب قومی اسمبلی میں شہیدذوالفقار علی بھٹو کا نام لیا جاتا ہے تو ان کے وزیر جل بھن جاتے ہیں اور ان کی چیخیں نکلتی ہیں۔ وزیر اعظم ہاؤس سے ابھی چیخوں کی آوازیں آرہی ہیں لیکن جب لانگ مارچ کریں گے تو ان کو لگ پتہ جائے گا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام اور پیپلزپارٹی کا راستہ روکنے کیلئے تمام ہتھکنڈے استعمال کیے گئے۔ تاریخ کی بدترین دھاندلی کی گئی۔ میڈیا سینسر شپ نافد کی گئی۔ پنجاب میں پولیس نے ہم کو انتخابی مہم نہیں چلانے دی۔ کے پی میں میرا ہوائی جہاز نہیں اڑنے دیا گیا۔ پشاور پہنچا تو مجھے گھر سے نہیں نکلنے دیا گیا۔ میری پارٹی کے وفاداروں کو نااہل کرکے الیکشن میں حصہ لینے سے روکا گیا۔ ملاکنڈ میں نامعلوم افراد نے دھاندلی کی۔ لیاری میں آج تک ہمارا فارم 45 لاپتہ ہے۔ لاڑکانہ میں بھی بھرپور کوشش کی لیکن وہاں ان سے نہیں ہوسکا اور 20 سال بعد ایک اور بھٹو اسمبلی میں پہنچ گیا تو ان کیلئے مسئلہ ہوگیا۔
اس سے قبل ٹرین کی اندرون سندھ روانگی سے قبل چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کارکنان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا سیلاب ہمارے ساتھ ہے، ہم گڑھی خدا بخش میں ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر مارچ نکال رہا ہوں اس موقع پر دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے۔
کارکنان سے خطاب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم نے عوام کے معاشی مسائل کو حل کرنا ہے، اسی لئے عوام کا سمندر ہمارے ساتھ ہے۔ یہ مارچ کراچی سے لاڑکانہ تک ہوگا، بعد ازاں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔