مستونگ خودکش دھماکا: سہولت کاری میں ملوث 8 ملزمان گرفتار

کوئٹہ (ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں الفلاح روڈ پر عید میلادالنبیﷺ کے جلوس میں ہونے والے خودکش دھماکے کی تحقیقات جاری ہے۔

سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مختلف آپریشنز کے دوران واقعے میں ملوث ہونے اور سہولت کاری کے شبے میں 8 افراد حراست میں لے لیا ہے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور کا کوئی ڈیٹا، ڈی این اے اور فرانزک کی رپورٹس تاحال موصول نہیں ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی نہیں برتی جا رہی تاہم رزلٹ میں کچھ وقت لگے گا۔

واضح رہے کہ خودکش حملے میں پولیس کے ڈی ایس پی محمد نواز گشکوری سمیت 55 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوئے، 10 سے 15 کلو بارودی مواد اور بال بیرنگ استعمال کیا گیا۔

اس سے قبل 14 ستمبر 2023 کو بھی مستونگ میں کوئٹہ کراچی شاہراہ پر ایک گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

مقامی تھانے کے ایس ایچ او نے بتایا تھا کہ اس واقعے میں حافظ حمد اللہ سمیت چار افراد زخمی ہوئے، جن میں ان کے دو گن میں اور ڈرائیور شامل ہیں، جبکہ دھماکے سے قریب سے گزرنے والی ایک کوسٹر بھی زد میں آئی، جس میں کچھ افراد زخمی ہوئے، جنہیں نواب غوث بخش ہسپتال مستونگ منتقل کردیا گیا تھا۔

مستونگ اور ہنگو میں ہونے والے خودکش حملوں کی ذمہ داری کسی شدت پسند گروپ نے تسلیم نہیں کی بلکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اس حملے کی مذمت کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں