باب دوستی: چمن چیک پوسٹ پر طالبان فورسز کی فائرنگ، 2 پاکستانی ہلاک، ایک بچہ زخمی

چمن + راولپنڈی (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں افغان سرحد سے ملحقہ باب دوستی پر مبینہ طور پر افغان سکیورٹی اہلکار کی فائرنگ سے دو پاکستانی شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر چمن کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی شام چار بجے پیش آیا۔

افغان سیکورٹی اہلکار کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں میں ایک 12سالہ بچہ اور ایک 70سالہ عمر رسیدہ شخص شامل تھے جن کی لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چمن منتقل کیا گیا۔

اس واقعے کے باعث باب دوستی پر گیٹ کو بند نہیں کیا گیا البتہ پیدل چلنے والوں کی آمدورفت کچھ دیر کے لیے روک دی گئی۔

اس واقعے پر پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باب دوستی پر تعینات افغان سیکورٹی اہلکار نے پاکستان سے افغانستان جانے والوں پر فائرنگ کی۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ افغان اہلکار نے بلااشتعال فائرنگ پیدل جانے والوں پر کی جس کے نتیجے میں 12 سال کے بچے سمیت دو پاکستان شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے ایک اور پاکستانی بچہ بھی زخمی ہوا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی فوجیوں نے مسافروں کی موجودگی کی وجہ سے تحمل کا مظاہرہ کیا اور کسی بڑے نقصان سے بچنے کے لیے کوئی فائرنگ نہیں کی۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی لاشوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال چمن منتقل کردیا گیا جبکہ زخمی بچہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ افغان حکام سے مجرم کو پکڑ کر پاکستانی حکام کے حوالے کرنے اور ایسے غیرذمہ دارانہ اقدام کی وجہ جانے کے لیے رابطہ کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق توقع ہے افغان عبوری حکومت اپنے سکیورٹی اہلکاروں کو کنٹرول کرے گی اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کے اقدام کرے گی، پاکستان مثبت اور تعمیری دوطرفہ تعلقات میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ناخوشگوار واقعات سے سنجیدہ کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں