بونیر سے کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 مطلوب دہشت گرد گرفتار کرلیے، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمران شاہد

پشاور (ڈیلی اردو) کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے خیبرپختونخوا نے ضلع بونیر میں اہم کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 4 مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی فنانسنگ یونٹ عمران شاہد نے ڈیلی اردو کو بتایا ہے کہ گرفتار کیے گئے دہشت گردوں سے دستی بم، اسلحہ، ڈیٹونیٹرز اور بارود برآمد کیا گیا ہے۔ گرفتار دہشت گردوں میں سے 3 کا تعلق بونیر جبکہ ایک کا چترال سے ہے۔

گرفتار دہشت گردوں میں واجد علی، رحمان الدین، نجم الدین اور آیاز خان شامل ہیں۔

عمران شاہد کے مطابق دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، پولیس پر حملوں اور دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں میں ملوث تھے۔ تفتیش کے دوران ایک دہشت گرد کی نشاندہی پر واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ قرآن پاک کی الماری سے برآمد کر لیا گیا۔

عمران شاہد کے مطابق مسجد میں قرآن پاک کے بنائے گئے الماری سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے وہاں الماری میں کارتوس، ٹارچ اور بھتہ خوری میں استعمال کی جانے والی دیگر چیزیں رکھی گئی تھیں۔

ملزمان سے دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ انہوں نے بونیر میں ٹی ٹی پی کمانڈرز عزیر اور سہیل کو علاقہ کے لوگوں سے بھتہ لینے، اہم شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ اور دیگر تخریبی کاروائیوں کی غرض سے اسلحہ و بارود فراہم کیا تھا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں نے اپنی کارروائی کے دوران بونیر کے علاقے ڈگر میں سیکیورٹی فورسز کے خطیب کو زخمی کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

عمران شاہد نے بتایا کہ دہشت گردوں نے اعتراف کیا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ کی بیشتر کارروائیوں کی ہدایات افغانستان سے مفتی سجاد دیا کرتا تھا۔ گرفتار دہشت گردوں نے افغانستان اور قبائلی ضلع کرم سے تربیت حاصل کی اور تشکیل کے دوران کھانا سپلائی کی بھی ذمہ داری تھی۔

گرفتار دہشت گرد واجد علی ٹیلی گرام کے ذریعے افعانستان میں مفتی سجاد گروپ سے رابطے میں تھے۔

گرفتار دہشتگردوں کو بھتہ خوری کے ساتھ سیاسی اشخاص، سیکورٹی فورسز اور دیگر لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کا ٹاسک دیا گیا تھا۔ گرفتار دہشت گردوں نے افعانستان اور کاروان مرکز سے جہادی تربیت بھی حاصل کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں