حماس کے حملے میں 50 سے زائد غیر ملکی شہریوں کی ہلاکت، کئی لاپتہ

واشنگٹن (ڈیلی اردو مانیٹرنگ سیل) حماس کے ‘طوفان الاقصیٰ آپریشن’ کے آغاز اور اسرائیل کے جوابی حملوں میں اب تک 1000 اسرائیلیوں اور 770 فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق 100 سے 150 کے درمیان اسرائیلی شہری غزہ میں یرغمال ہیں اور وزیراعظم نتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ ان افراد کی بازیابی کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ حماس کی جانب سے جنوبی اسرائیلی شہر عشقلان کے رہائشیوں کو شہر چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔

امریکہ میں قائم اسرائیلی سفارتخانے نے اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے بڑھنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اسرائیلی سفارت خانے کے بیان کے مطابق ’سینیچر سے اب تک کم از کم 1,008 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔‘

سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے سفارتخانے نے کہا کہ ان حملوں میں 3,418 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سنیچر کو اسرائیل کے جوابی فضائی حملوں کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں اب تک 770 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد چار ہزار سے زیادہ ہے۔

حماس اور اسرائیلی افواج کے درمیان جھڑپ کے باعث متعدد غیر ملکی شہری ہلاک اور زخمی ہوئے جب کہ کئی افراد کو یرغمال بھی بنایا جا چکا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کی جاری جنگ میں 12 تھائی شہری ہلاک جبکہ 11 افراد کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ خطے میں جاری جنگ میں 11 ہلاکتوں کے علاوہ متعدد امریکی شہری گمشدہ ہوگئے ہیں۔

رپورٹ میں بتائیا گیا کہ اسرائیلی فوج کی فلسطین پر بمباری اور حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملوں میں 10 برطانوی، 10 نیپالی، ارجنٹائن کے 7 شہری سمیت دو یوکرینی، دو فرانسیسی سمیت دیگر ممالک کے شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

اس کے علاوہ غزہ اور اسرائیل میں بڑھتی کشیدگی کے دوران 15 ارجنٹائن، 14 فرانسیسی، 4 روسی، 3 برازیلی اور 2 اطالوی سمیت کئی افراد لاپتہ ہوگئے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ انھیں اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے اطراف سے حماس کے 1500 جنگجوؤں کی لاشیں ملی ہیں۔

اس کا مزید کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کے قریب سے اسرائیلی برادری کے انخلا کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں