اسرائیل کا غزہ پر زمینی حملہ شروع، حماس کا اہم کمانڈر ہلاک

تل ابیب (ڈیلی اردو/اے ایف پی/بی بی سی) اسرائیلی فوج نے غزہ کے اندر علاقائی سطح پر حملے شروع کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کا کہنا ہے کہ انھوں نے یہ حملے غزہ کے علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور اس کے بنیادی ڈھانچے کے خطرے کو ختم کرنے کے لیے کیے ہیں۔

آئی ڈی ایف کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ فوجیوں نے یرغمالیوں کو ڈھونڈنے سے متعلق بعض شواہد بھی اکھٹا کیے ہیں۔

انھوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ’اسرائیلی فضائیہ نے اسرائیل پر حملے کے فوراً بعد غزہ میں حماس کے ’دہشت گردوں‘ کے ٹھکانوں اور ٹینک شکن میزائلوں پر جوابی حملے کیے ہیں۔

اسرائیل کی فضائیہ نے بتایا ہے کہ آئی ڈی ایف نے غزہ کی پٹی میں علاقائی سطح پر حملے کیے ہیں تاکہ ’علاقے کو ’دہشت گردوں‘ اور ہتھیاروں سے پاک کیا جا سکے اور لاپتہ ہونے والے افراد کو تلاش کیا جا سکے۔‘

ایک ہفتہ قبل حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کے بعد 1300 اسرائیلیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ غزہ میں کم از کم دو ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ہم کوشش کر رہے ہیں کہ عام شہریوں کو نشانہ نہ بنائیں، اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ کچھ چیزیں ہیں جنھیں ہم واضح کرنا چاہتے ہیں۔

ان کے مطابق غزہ میں فلسطینی شہری ہمارے دشمن نہیں ہیں اور نہ ہی ہم انھیں اپنی کارراوئیوں کا ہدف بنانا چاہتے ہیں۔

ترجمان کے مطابق ہماری کوشش ہے کہ ہم صحیح اہداف حاصل کر سکیں اور ہم نقصان سے بچنے کے لیے عام شہریوں کے انخلا کی کوشش کر رہے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ میڈیا ہماری کارروائیوں پر تنقید کر رہا ہے بجائے حماس کو اس صورتحال کا ذمہ ٹھہرانے کے جو اس وقت غزہ پر حکمرانی کر رہی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ یہ سب حماس کر رہی ہے۔۔ ہم تو صرف اس طرح کی صورتحال کا جواب دے رہے ہیں۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ عام شہریوں اور ان کے انفراسٹرکچر کو نشانہ نہ بنائیں۔

فلسطینی اتھارٹیز کے مطابق ایک ہفتے میں غزہ پر اسرائیلی بم حملوں میں اس وقت تک 2000 تک عام فلسطینی قتل کیے جا چکے ہیں۔

اسرائیل کے حملے میں متاثرہ غیر ملکیوں کی تفصیلات جاری کر دیں

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے گزشتہ ہفتے حماس کے اسرائیل پر حملے میں 1300 سے زائد افراد ہلاک ہونے والے افراد میں ان غیر ملکیوں کی تفصیلات جاری کی ہیں جو اس حملے سے متاثر ہوئے ہیں۔

اے ایف پی نے اپنے قومی ادارے سے لی گئی معلومات کے ذریعے ان 100 سے زائد غیر ملکیوں کی فہرست مرتب کی ہے جو اس حملے میں ہلاک، لاپتہ یا یرغمال بنائے گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے گزشتہ ہفتے حماس کے اسرائیل پر حملے میں 1300 سے زائد افراد ہلاک ہونے والے افراد میں ان غیر ملکیوں کی تفصیلات جاری کی ہیں جو اس حملے سے متاثر ہوئے۔

اے ایف پی نے اپنے قومی ادارے سے لی گئی معلومات کے ذریعے ان 100 سے زائد غیر ملکیوں کی فہرست مرتب کی ہے جو اس حملے میں ہلاک، لاپتہ یا یرغمال بنائے گئے ہیں۔

ان تفصیلات کے مطابق 27 امریکی شہری، 24 تھائی لینڈ کے جبکہ 15 فرانسیسی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق ان حملوں میں 10 نیپالی شہری، سات شہری، ارجنٹینا کے، سات یوکرینی شہری ، چار روسی، جبکہ چار برطانوی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی جا چکی ہے۔

اے ایف پی کے مطابق اسرائیل پر حماس کی جانب سے کیے گئے حملے میں چائل کے چار شہری، کینیڈا ، چائنا اور بیلا روس فلپائن اور برازیل کے تین تین شہری بھی ہلاک ہوئے۔

اے ایف پی کے مطابق جرمنی اور میکسیکو کے متعدد افراد یرغمال بنائے گئے جبکہ اٹلی اور سری لنکا سمیت دیگر ممالک کے بہت سے افراد لا پتہ ہیں۔

ایجنسی کے مطابق ابھی بہت سے دیگر افراد کا علم نہیں ہو پایا اور ابھی بہت سے دیگر افراد کا علم نہیں ہو پایا ہے۔

جنوبی اسرائیل پر حملے کی قیادت کرنے والے حماس کمانڈر ہلاک، اسرائیلی دفاعی افواج

اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے حماس کے کمانڈر علی قدی کو ہلاک کر دیا ہے جنھوں نے گذشتہ ہفتے اسرائیلی علاقوں پر حملے کی قیادت کی تھی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ’علی قدی کو شین بیٹ سیکیورٹی ایجنسی اور ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کی انٹیلی جنس کوششوں کے بعد ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا۔‘

اسرائیل پر راکٹ داغے گئے

حماس کی جانب سے جمعہ کے روز غزہ سے جنوبی اسرائیل میں راکٹ داغنے کا سلسلہ جاری رہا۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے جمعہ کی صبح 150 راکٹ فائر کیے ہیں:

عراق، اردن اور انڈونیشیا میں ہزاروں مظاہرین پہلے ہی جمع ہو چکے ہیں اور نماز جمعہ کے بعد مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ میں بھی مظاہرے ہوئے۔ یہ حماس اور حزب اللہ کے سینئر رہنماؤں کی جانب سے ریلیوں کے انعقاد کے مطالبے کے بعد کیا گیا ہے۔

اسرائیل میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں دنیا کے اکثر ممالک میں شمعیں روشن کی گئیں

حماس کی جانب سے گزشتہ ہفتے سنیچر کے روز سے بڑے پیمانے پر حملوں کے بعد دنیا بھر میں لوگ اسرائیل کی حمایت میں جلوس اور ریلیاں نکال رہے ہیں۔ 1300 سے زائد افراد کی ہلاکت پر لواحقین غم سے نڈھال ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ کی فلسطینی صدر سے ملاقات

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اردن میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی ہے۔ اس سے قبل انھوں نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا جہاں انھوں نے امریکہ کی غیر متزلزل حمایت کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن انھوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو سے بھی کہا کہ حماس کے حملوں کے جواب میں انھیں ’جنگ کے اصولوں کے مطابق کام کرنا ہوگا۔‘ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اس وقت مذاکرات کے لیے اسرائیل میں ہیں اور یورپی یونین کے سربراہان بھی اسرائیل کا دورہ کر رہے ہیں۔

اسرائیل کے خلاف جنگ میں حماس کا ساتھ دینے کے لیے ’مکمل طور پر تیار ہیں‘: حزب اللہ

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ہمسایہ ملک لبنان کا دورہ کیا ہے اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سے ملاقات کی۔ انھوں نے متنبہ کیا کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جاری جنگی جرائم بلاشبہ اجتماعی ردعمل کا باعث بنیں گے۔

حال ہی میں حزب اللہ کے نائب رہنما نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف جنگ میں حماس کا ساتھ دینے کے لیے ’مکمل طور پر تیار‘ ہیں اور بیروت کے مضافات میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ ’وقت آنے پر‘ مداخلت کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں