سیالکوٹ اور ظفروال سیکٹرز میں پاکستانی اور انڈین سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ

سیالکوٹ (ڈیلی اردو/بی بی سی) سیالکوٹ اور ظفروال سیکٹرز میں پاکستانی اور انڈین سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ دونوں جانب سے ایک دوسرے پر مارٹر گولے داغے گئے ہیں جس میں اطلاعات کے مطابق پاکستان کی حدود میں چند افراد زخمی ہوئے ہیں۔

پاکستان کے نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے سیالکوٹ کے ظفروال سیکٹر میں انڈین فورسز کی ’بلااشتعال فائرنگ‘ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فوج نے انڈیا کی جانب سے ہونے والی فائرنگ کا ’منھ توڑ جواب دیا ہے۔‘

اطلاعات کے مطابق فائرنگ کا سلسلہ سیالکوٹ کے ظفر وال سیکٹر، ہرپال سیکٹر، معراجکے چوکی، اور چپراڑ چوکی کے علاقوں میں گذشتہ رات ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوا جو کہ دو گھنٹے 45 منٹ بعد تھما۔

پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’انڈین سکیورٹی فورسز نے ظفر وال سیکٹر سیالکوٹ میں ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی جس پر پاکستانی فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی۔‘

آئی ایس پی آر کے مطابق انڈین فورسز نے ’پہلے ظفر وال سیکٹر میں کواڈ کاپٹر (ڈرون) سے دراندازی کی کوشش کی جس پر پاکستانی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے در اندازی کی اس انڈین کوشش کو ناکام بنا دیا جس کے بعد انڈین فورسز نے کواڈ کاپٹر کی دراندازی اور اس میں ناکامی چھپانے کے لیے پاکستانی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ شروع کر دی۔‘

دوسری جانب انڈین بارڈر سکیورٹی فورس کی جانب سے اس بارے میں جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’بی ایس ایف نے جمعرات کی رات تقریبا 9.15 بجے پاکستانی فوج نے سرحدی چوکیوں اور شہری علاقوں پر مارٹر گولے داغنا شروع کر دیے۔ جس کی وجہ سے انڈیا میں ارنیا شہر میں کچھ گولے گرے جس کی وجہ سے ایک خاتون زخمی ہوئیں۔

بی ایس ایف کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’پاکستانی فوج کی جانب سے پہلے مشن گن اور بعد ازاں مارٹر گولوں کی مدد سے سرحد پر انڈیا کی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا تاہم انڈین فورسز نے اس پر کاروائی کرتے ہوئے بھرپور جواب دیا۔‘

پاکستان کی جانب فائرنگ شروع ہوتے ہی سیالکوٹ کی ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا اور ہنگامی بنیادوں پر مساجد میں اعلانات بھی کروائے گئے۔

ریسکیو 1122 کی مختلف ٹیمیں سرحدی دیہات میں پہنچ گئیں اور فائرنگ سے متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر ایمرجنسی کیمپ قائم کردیے گئے۔

جن دیہات میں فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا وہاں سے مقامی لوگوں کو کہا گیا کہ وہ فوری طور پر یہاں سے نقل مکانی کر جائیں۔

ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122 سیالکوٹ کے مطابق فائرنگ سے کسی جانی نقصان کی فی الحال کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں