اسرائیلی فوج کا حماس کے 450 سے زائد ٹھکانوں پر حملے کرنے کا دعویٰ

تل ابیب (ڈیلی اردو) اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے دعویٰ کیا ہے کہ اُن کے جنگی طیاروں نے گزشتہ روز غزہ کی پٹی میں حماس کے 450 سے زائد فوجی ٹھکانوں پر حملے کیے گئے ہیں۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں آئی ڈی ایف نے کہا ہے کہ ’اہداف میں فوجی ہیڈ کوارٹرز، متعدد چیک پوسٹوں اور بھاری توپ خانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ آئی لای ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اسرائیلی فورسز نے حماس کے اُن ٹھکانوں کو خاص طور ہر نشانہ بنایا گیا ہے کہ جہاں سے اسرائیل پر مزائل داغے جانے کا سلسلہ جاری تھا۔

سوشل میڈیا پوسٹ میں آئی ڈی ایف نے مزید کہا کہ زمینی فوجی بھی اب لڑائی میں شامل ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی حکومت کے ترجمان ایلون لیوی نے اس بات کا اظہار بھی کیا ہے کہ تین ہفتے قبل یرغمال بنائے گئے 230 افراد کے مستقبل کے بارے میں وہ ’فکر مند‘ ہیں۔

انھوں نے بی بی سی ریڈیو فائیو لائیو سے بات کرتے ہوئے حماس جی جانب سے اسرائیل پر ہونے والے 7 اکتوبر کے حملے کو ’انسانی تاریخ کا ایک بڑا حملہ قرار دیا‘ تاہم اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل ’پرعزم ہے کہ ایسا دوبارہ کبھی نہیں ہوگا۔‘

لیوی کا کہنا ہے کہ ’یہ وہ جنگ نہیں ہے جو اسرائیل نے شروع کی تھی۔ یہ ایسی جنگ نہیں ہے جس کی اسرائیل کو توقع بھی تھی۔ یہ ایک ایسی جنگ ہے جو حماس نے شروع کی اور ہمارے خلاف اس کا اعلان کیا۔‘

لیوی نے ’حماس کو تباہ کرنے‘ کے عہد کا اعادہ کیا اور غزہ میں شہریوں پر زور دیا کہ وہ ’نقصان دینے والے اس راستے سے دور رہیں۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں