اسرائیلی فوج کا لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

تل ابیب (ڈیلی اردو/بی بی سی) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے لبنان میں ’حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے‘ کو نشانہ بنایا ہے

اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے ایک فوٹیج جاری کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ اس نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے اس کے بنیادی ڈھانچے پر ایک فضائی حملہ کیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ’اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے لبنان میں حزب اللہ کے دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا جس میں ہتھیار، چوکیاں اور ٹھکانے شامل ہیں۔‘

حزب اللہ، ایران کی حمایت یافتہ ایک طاقتور لبنانی ملیشیا اور حماس کی اتحادی ہے اور وہ سات اکتوبر سے اسرائیلی فوج کے ساتھ سرحد پار سے فائرنگ کا تبادلہ کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ حماس نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر زمینی و فضائی راستوں سے حملہ کر کے لگ بھگ 1400 افراد کو ہلاک اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنا کر غزہ منتقل کر دیا تھا۔

اس حملے کے جواب میں اسرائیل کی کارروائیوں میں اب تک حماس کی زیر انتظام وزراتِ صحت کے مطابق آٹھ ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سے زائد بچے شامل ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے حکام کے مطابق غزہ کی لگ بھگ 23 لاکھ آبادی میں سے 14 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

اسرائیل حماس جنگ کو روکنے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے کی جانے والی ابتدائی تین کوششیں ناکام رہی ہیں۔

روس، برازیل اور امریکہ کی جانب سے پیش کردہ قراردادوں پر سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے ویٹو کی وجہ سے اب تک کونسل کسی حتمی نتیجے تک نہیں پہنچ سکی ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ حماس کو اکتوبر 1997 میں دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔اسی طرح کینیڈا نے 2002، یورپی یونین نے 2003 اور جاپان نے 2005 میں اسے کالعدم تنظیم قرار دیا تھا۔

اسرائیل کے ساتھ ساتھ برطانیہ اور آسٹریلیا بھی اسے دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں