یوکرین کی 117 سے زائد آبادیوں پر روس کی بمباری

کییف (ڈیلی اردو/اے ایف پی/ڈی پی اے) روس نے یوکرین کے 10 مختلف علاقوں میں 118 آبادیوں کو بمباری کا نشانہ بنایا۔ یوکرینی حکام کے مطابق روسی فوج کی طرف سے اس سال کے کسی ایک دن کے دوران یہ شدید ترین بمباری تھی۔

یوکرینی وزارت داخلہ کی طرف سے آج بدھ یکم نومبر کو بتایا گیا ہے کہ روس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 100 سے زیادہ بستیوں پر گولہ باری کی۔

یوکرینی وزیر داخلہ ایگور کلیمینکو نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ اس سال کے آغاز سے اب تک یہ کسی ایک دن کے دوران حملوں کی زد میں آنے والے شہروں اور دیہات کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

ماسکو نے گزشتہ فروری میں یوکرین پر حملے کے آغاز سے اب تک فرنٹ لائن پر واقع شہروں، قصبوں اور دیہاتوں پر لاکھوں گولے داغے ہیں، جس سے ملک کے مشرقی حصے میں کئی علاقے ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

کییف حکومت نے ملک کے ایک اہم صنعتی شہر کریمنچک میں واقع ایک آئل ریفائنری پر بھی روسی حملے کی اطلاع دی ہے۔ کلیمینکو نے کہا کہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن آگ پر قابو پانے میں فائر فائٹرز کو کئی گھنٹے لگے۔

کییف اور مغرب کو خدشہ ہے کہ روس سردیوں سے قبل یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر گزشتہ برس کی طرح اپنے حملوں میں اضافہ کرے گا۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی علاقے خارکیف میں رات بھر کی گئی گولہ باری میں ایک شخص ہلاک ہوا جبکہ جنوبی علاقے خیرسون میں بھی ایک شخص ہلاک ہوا۔

جنوبی شہر نکوپول میں ایک روسی ڈرون حملے میں ایک 59 سالہ خاتون ہلاک اور چار دیگر افراد زخمی ہو گئے۔

یوکرین کی فضائیہ نے آج بدھ کے روز کہا ہے کہ اس نے رات کے وقت یوکرین پر حملے کے لیے بھیجے گئے 20 میں سے 18 روسی ڈرونز کو مار گرایا۔

دوسری طرف روسی وزارت دفاع کا بھی کہنا ہے کہ اس نے یوکرین کی سرحد سے متصل بریانسک اور کرسک کے علاقوں میں یوکرینی ڈرونز کو مار گرایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں