پاکستان میں میانوالی ایئر بیس پر دہشت گردوں کا حملہ، تین جہازوں اور ایک فیول باؤزر کو نقصان پہنچا، 9 حملہ آور ہلاک

اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) صوبہ پنجاب کے ضلع میانوالی کی ایئربیس پر علی الصبح ہونے والے دہشت گردی کے ایک حملے میں تین حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے کے بعد کلیئرنس آپریشن آخری مراحل میں ہے۔ آئی ایس پی آر نے حملے کے دوران گراونڈ کیے گئے تین جہازوں کو نقصان پہنچنے کی تصدیق کی ہے۔

https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1720699112629342274?t=jaDn4gYDVjScW4jjx5xmkA&s=19

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فضائیہ کے میانوالی ٹریننگ ایئر بیس پر آج علی الصبح دہشت گردی کے حملے کی کوشش کی گئی تاہم فوج کے بر وقت اور موثر جواب کی بدولت اس حملے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ’جوابی کارروائی میں تین دہشت گردوں کو اڈے میں داخل ہونے سے پہلے ہی ہلاک کر دیا گیا ہے جبکہ باقی تین حملہ آوروں کو حملے کے دوران روک دیا گیا۔ اس دوران پہلے سے گراؤنڈ کیے گئے تین طیاروں اور ایک فیول باؤزر کو بھی کچھ نقصان پہنچا۔‘

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے اعلامیے کے مطابق دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے کے بعد کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق پی اے ایف ٹریننگ ایئربیس میانوالی پر کومبنگ اینڈ کلیئرنس آپریشن مکمل کر کے تمام نو دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

بیان کے مطابق آج صبح ائیر بیس پر حملے کے بعد آس پاس کے علاقے میں کسی بھی ممکنہ خطرے کو ختم کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز کی جانب سے کامیاب آپریشن شروع کیا گیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ پی اے ایف کے فنکشنل آپریشنل اثاثوں میں سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا البتہ حملے کے دوران صرف تین غیر آپریشنل طیاروں کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج ہمہ وقت چوکس رہتی ہیں اور کسی بھی خطرے سے وطن کا دفاع کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔

واضح رہے کہ اس حملے کی ذمہ داری تحریک جہاد پاکستان نے قبول کی ہے جو نسبتاً ایک غیر معروف جماعت ہے۔ اس تنظیم نے حالیہ حملے سمیت اب تک چھ حملوں کی زمہ داری قبول کی ہے۔

جمعے کو ہی بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی دو گاڑیوں کو نشانہ بنا کر 14 اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی گاڑیوں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ پسنی سے اورماڑہ جا رہے تھے۔

واضح رہے کہ گوادر اور کوسٹل ہائی وے کے علاقوں میں کالعدم بلوچ عسکریت پسند تنظیمیں متحرک ہیں۔ماضی میں بھی ان علاقوں میں فورسز پر بڑے حملے ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کی ذمے داری کالعدم تنظیموں نے قبول کی ہے۔ تاہم حالیہ حملے کی ذمے داری اب تک کسی نے قبول نہیں کی۔

اسی طرح خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں جمعے کو ہی پولیس وین کے قریب بم دھماکے میں 6 افراد ہلاک اور 30 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں