اسرائیلی فوج کا آپریشن: حماس کا بم بنانے کا ماہر جنگجو غزہ میں مارا گیا

تل ابیب (ڈیلی اردو) اسرائیلی فوج نے بدھ کو دعویٰ کیا کہ اس نے حماس کے بم بنانے والے ماہر کو ہلاک کردیا ہے جبکہ اس نے عسکریت پسند گروپ کے خلاف زمینی اور فضائی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا کہ ان کی افواج غزہ شہر میں کارروائیاں کر رہی ہیں اور فلسطینی شہری، علاقے کے شمالی حصے سے جنوب کی جانب بھاگ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کےامور کے معاون دفتر کے اندازے کے مطابق منگل کو پندرہ ہزار لوگ غزہ شہر چھوڑ کر چلے گئے، جو کہ ایک روز قبل سے تین گنا زیادہ تعداد ہے۔

اقوام متحدہ نے جنوبی غزہ میں لوگوں کی گنجائش سے کہیں زیادہ بھیڑ کے خطرے سے خبر دار کیا ہے کیونکہ پناہ گاہیں نئے آنے والے لوگوں کو جگہ فراہم نہیں کر سکیں گی۔

عالمی ادارے کے مطابق غزہ کی تئیس لاکھ کی آبادی میں سے دو تہائی لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور انہیں حفظان صحت کے بگڑتے ہوئے حالات پانی اور ایندھن کی قلت کا سامنا ہے۔

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد مصر کے راستے پہنچائی جار رہی ہے۔ منگل کو اکیاسی مزید ٹرک غزہ داخل ہوئے۔

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں ہر روز پانچ سو امدادی ٹرک آیا کرتے تھے۔

واضح رہے کہ فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں غیر ملکیوں سمیت 1400 افراد مارے گئے تھے جب کہ جنگجو 200 سے زیادہ افراد کو یرغمال بنا کر غزہ کی پٹی لے گئے تھے۔

امریکہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دی گئی تنظیم حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی غزہ کی پٹی میں فضائی و زمینی کارروائی جاری ہے۔

اسرائیل کے حملوں میں اب تک حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق 10 ہزار سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں