غزہ میں عام شہریوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے اور یرغمالیوں کو رہا کیا جائے، پوپ فرانسس

ویٹیکن سٹی (ڈیلی اردو/بی بی سی) پوپ فرانسس نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں جو زخمی افراد ہیں ان کی فوری مدد کی جائے اور اس خطے میں انسانی امداد کو داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔

ویٹیکن سٹی میں اپنی ہفتہ وار دعا میں پوپ نے کہا کہ وہ اسرائیل اور فلسطین میں سنگین صورتحال اور مصائب سے گزرنے والوں کے بارے میں ہر روز متفکر رہتے ہیں۔

پوپ نے کہا کہ جو غزہ میں زخمی افراد ہیں ان کی فوری مدد کی جانے چاہیے۔ عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جانا چاہیے اور آفت کا سامنا کرنے والی آبادی تک انسانی امداد کی رسائی یقینی بنائی جانی چاہیے۔

پوپ فرانسس نے زور دیا ہے کہ حماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے دوران جن افراد کو یرغمال بنایا تھا انھیں بھی رہا کیا جائے۔

غزہ میں جاری جنگ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوئی جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 لوگ ہلاک ہوئےتھے جب کہ 240 کے لگ بھگ لوگوں کو حماس نے یرغمال بنا لیا تھا جو اب بھی اس کی تحویل میں ہیں۔

حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کرکے اعلانِ جنگ کر دیا تھا۔ اسرائیل نے جنگ کے دو مقاصد بتائے ہیں جن میں یرغمالی کی رہائی اور حماس کا مکمل خاتمہ شامل ہیں۔ ایک ماہ سے زائد جاری لڑائی میں حماس کے زیرِ اتنظام غزہ کے طبی حکام کا کہنا تھا کہ 10 ہزار سے زائد فلسطینی مارے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں