ڈی آئی خان (ڈیلی اردو) صوبہ خیبرپختونخوا کے ڈیرہ اسماعیل خان میں نجی آئل اینڈ گیس کمپنی کے کانوائے پر دہشت گردوں کے حملے میں پولیس اہلکار سمیت 3 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں الحاج آئل اینڈ گیس پرائیویٹ ڈرلنگ کمپنی کی کانوائے پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے بھی اسی کمپنی کے کیمپ پر حملہ کیا گیا جس میں 2 پولیس اہلکار ہلاک اور 3 زخمی ہوئے تھے.#DIKhan #Pakistan
— Shabbir Hussain Turi (@ShabbirTuri) November 13, 2023
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درازندہ میں الحاج آئل اینڈ گیس پرائیویٹ ڈرلنگ کمپنی کے کانوائے پر دہشتگردوں نے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور آئل کمپنی کے دو ملازمین ہلاک جبکہ 12 افراد زخمی ہوگئے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں فوج، پولیس اور گیس کمپنی کے ملازمین و اہلکار شامل ہے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق میڈیکل ٹیموں نے تمام زخمیوں کو درازندہ ٹائپ ڈی ہسپتال منتقل کردیا۔ ریسکیو 1122 کے مطابق دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال فیضی نے نجی ٹی وی ڈان نیوز کو ایک شہری کے ہلاک ہونے اور دیگر کے زخمی ہونے سے متعلق تصدیق کی، انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ درازندہ علاقے میں پیش آیا۔
بلال فیضی نے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ ان زخمیوں میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی اور سرچ آپریشن شروع کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درہ زندہ میں ہی الحاج آئل اینڈ گیس پرائیویٹ ڈرلنگ کمپنی کے کیمپ پر دہشت گردوں کے حملے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 3 زخمی ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ برس نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان میں خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک کے علاقے کڑی شاہ نور میں پولیس پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) سمیت 3 پولیس اہلکار ہلاک اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) سمیت 5 اہلکار زخمی ہو گئے۔
اسی طرح 6 نومبر کو خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں لیفٹیننٹ کرنل سمیت پاک فوج کے 4 اہلکار ہلاک اور 7 کمانڈوز زخمی ہوگئے تھے۔
قبل ازیں 5 نومبر کی رات ڈیرہ اسماعیل خان میں 2 پولیس چوکیوں پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا تاہم پولیس نے بروقت جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا تھا۔
اس سے ایک روز قبل ڈیرہ اسماعیل خان کے کلاچی تھانے کی حدود میں روڑی کے علاقے میں بھی ایک چوکی پر حملہ کیا گیا تھا، جس میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا تھا۔
4 نومبر کو پاکستان ائیرفورس ٹریننگ ایئربیس میانوالی پر دہشت گردوں نے حملے کی کوشش کی تھی جسے پاک فوج نے ناکام بنادیا اور کلیئرنس آپریشن میں تمام 9 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔ جبکہ اس حملے میں 7 اہلکار بھی ہلاک ہوگئے تھے۔
3 نومبر کو صوبہ بلوچستان کے ضلع گوادر میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 14 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
قبل ازیں خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹانک اڈہ کے قریب پولیس پر کیے گئے بم دھماکے میں 7 افراد ہلاک اور 20 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
یکم نومبر کو بلوچستان میں ضلع ژوب کے علاقے سمبازا میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کرکے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔