کوئٹہ: 12 لاشوں کو لاوارث قرار دے کر دفنا دیا گیا

کوئٹہ (ڈیلی اردو) کوئٹہ کے سول اسپتال میں موجود بارہ لاوارث لاشیں امانتاً سپرد خاک کر دی گئیں۔ایدھی حکام کے مطابق لاشوں کو عدالتی احکامات پر دشت کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

لاشیں تشدد زدہ اور نشے کے عادی افراد کی تھیں جو ایک ماہ قبل قمبرانی روڈ، سریاب روڈ، غوث آباد سمیت کوئٹہ کے مختلف علاقوں سے ملی تھیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ زیادہ تر لاشیں تشدد زدہ، مسخ شدہ اور چند لاشیں نشے کے عادی افراد کی تھیں۔ لاشیں لینے کیلئے ورثاء میں سے کسی نے رابطہ نہیں کیا جس پر انہیں امانتاً دفنا دیا گیا ہے۔ ایدھی حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والے افراد کی تصویریں اور قبروں کے کوڈ نمبر اپنے پاس محفوظ کر لئے ہیں۔

ورثاء کی جانب سے رابطہ کرنے پر لاشیں ریکارڈ کے مطابق ان کے حوالے کی جائیں گی۔ ایدھی حکام کا کہنا ہے کہ کیو ڈی اے قبرستان میں جگہ نہ ہونے کے باعث لاشوں کو اب دشت کے قبرستان میں دفن کیا جاتا ہے۔

یاد رہے اس قبل رواں سال کے پہلے ہفتے میں ایدھی رضاکاروں نے دس مسخ شدہ لاشوں کو لاوارث قرار دیکر کوئٹہ سے ملحقہ علاقے دشت تیرہ میل کے قبرستان میں دفن کر دیا۔ اس بابت بلوچستان کے انسانی حقوق و سیاسی حلقوں اور لاپتہ افراد کے لواحقین میں یہ تشویش پائی گئی کہ یہ لاشیں لاپتہ بلوچوں کی ہیں، اور بغیر ڈی این اے ٹیسٹ اور شناخت کیلئے کوئی کوشش کیئے بغیر صرف ایک دن لاشیں رکھ کر یوں دفن کرنے کا مطلب یہی ہے کہ کچھ قوتیں نہیں چاہتے کہ ان لاشوں کی شناخت ہو۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران 40 سے زائد لاشیں دشت کے قبرستان میں دفن کی جا چکی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں