خلیجی ریاستوں نے گولان پر اسرائیلی خود مختاری تسلیم کرنے کا امریکی فیصلہ مسترد کردیا

دبئی (ڈیلی اردو) خلیج کی عرب ریاستوں نے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کی خودمختاری تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔

سعودی عرب، بحرین ،قطر اور کویت نے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے مشرق وسطیٰ میں امن عمل اور علاقائی استحکام متاثر ہوگا۔امریکہ کے تمام علاقائی اتحادیوں نے جہاں امریکی فوجی موجود ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے 1981 میں ہتھیائے گئے علاقے کو تسلیم کرنے کے اقدام کی مذمت کی اور کہا کہ یہ مقبوضہ عرب علاقہ ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسیSPA نے امریکی اعلان کو اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانونی کی واضح خلاف ورزی قرار دیا۔

کویت اور بحرین نے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ قطر نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گولان کی پہاڑیوں کا قبضہ ختم کردے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔

ایران کے صدر حسن روحانی نے گولان کی پہاڑیوں کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمانStephane Dujaric نے روزانہ کی پریس بریفنگ میں کہا کہ گولان کی پہاڑیوں کو امریکی انتظامیہ کی طرف سے اسرائیلی علاقہ قرار دینے کے فیصلے کے باوجود اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی پالیسی تبدیل نہیں ہوگی۔

اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں گولان کی پہاریوں پر قبضہ کیا اور 1981 میں اس کو اپنے ملک میں شامل کرلیا جسے بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں