یروشلم میں بس اسٹاپ پر فائرنگ، 3 اسرائیلی ہلاک، جوابی کارروائی میں حماس کے 2 حملہ آور بھی مارے گئے

تل ابیب (ڈیلی اردو/رائٹرز) اسرائیل میں ایک بس اسٹاپ پر مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 اسرائیلی ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے جن میں سے 5 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی شہر یروشلم کی ایک مرکزی شاہراہ کے بس اسٹاپ پر درجنوں افراد کھڑے تھے کہ کار سوار مسلح افراد نے اتنی اچانک حملہ کیا کہ کسی کو سنھلنے کا موقع نہیں مل سکا۔

اسرائیلی فوج نے حماس کے دونوں حملہ آوروں کو گولی مار کر ہلاک کردیا، حملہ آوروں میں سے ایک سے M-16 اور دوسرے کے پاس سے پستول ملا ہے۔

حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر زمین، فضا اور بحری راستوں سے حملہ کیا تھا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق اس حملے میں لگ بھگ 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ حماس نے اس حملے میں 240 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا جن کو غزہ میں تحویل میں رکھا گیا تھا۔

دوسری جانب اسرائیل نے حماس کے حملے کے بعد اعلانِ جنگ کرتے ہوئے غزہ کا محاصرہ کر لیا تھا۔ کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے اس محاصرے میں غزہ پر مسلسل بمباری کی جاتی رہی۔ حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں لگ بھگ 15 ہزار افراد کی موت ہوئی ہے۔

دوسری جانب اب غزہ کے ساتھ مغربی کنارے میں بھی صورتِ حال کشیدہ ہو رہی ہے۔ مغربی کنارے میں طبی حکام کے مطابق جنین کیمپ پر اسرائیلی فورسز کی کارروائی میں ایک آٹھ سالہ اور ایک 15 سالہ لڑکے کی موت ہوئی ہے۔

اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ اس پر بارودی مواد سے حملہ کیا گیا تھا جس کے جواب میں اہلکاروں نے فائرنگ کی۔ تاہم فورسز نے ان لڑکوں کی اموات کے حوالے سے کوئی ذکر نہیں کیا۔

ان دونوں لڑکوں کی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں جن میں یہ نظر نہیں آیا رہا کہ وہ اہلکاروں کی جانب کچھ پھینک رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں