پشاور میں نجی اسکول کے قریب دھماکا، 7 بچے زخمی، 2 کی حالت تشویشناک

پشاور (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاوع میں ورسک روڈ پر نجی بینک اور اسکول کے قریب دھماکا ہوا ہے۔

پولیس کے مطابق دھماکے میں 7 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

ایل آر ایچ کے ترجمان نے بتایا کہ ورسک روڈ دھماکے کے 6 زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال لایا گیا۔

اسپتال کے ترجمان نے کہا کہ زخمیوں میں احمد جان، احسان اللّٰہ، جاوید خان، ظاہر اللّٰہ، سعد احمد اور یوسف خان شامل ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ زخمی بچوں کی عمر 7 سے 10 سال کے درمیان ہیں، 2 زخمی بچوں کی حالت تشویشناک ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا بارودی مواد پھٹنے سے ہوا ہے۔

ایس پی ورسک ارشد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا صبح 9 بج کر 10 منٹ پر ہوا، دھماکے میں 4 کلو گرام بارود استعمال کیا گیا۔

ایس پی ارشد خان کا کہنا ہے کہ کون ٹارگٹ تھا یہ کہنا قبل از وقت ہو گا، دھماکے میں 3 بچے زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بارودی مواد سڑک کنارے سیمنٹ بلاک میں چھپایا گیا تھا، ارد گرد کے علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے، دھماکے میں بھتے کے عنصر کو بھی دیکھا جا رہا ہے۔

میئر میٹرو پولیٹن زبیر علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا اسکول کے قریب ہوا ہے، امن و امان کو خراب کرنے کے لیے دھماکا کیا گیا۔

زبیر علی کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کے قریب دھماکا افسوس ناک ہے۔

دوسری جانب نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے پشاور میں وارسک روڈ پر دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبّی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

منگل کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق نگراں وزیرِ اعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واقعے کی تحقیقات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ دہشت گردوں کے پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ واقعے کے ذمہ داران کی جلد از جلد نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔

نگراں وزیرِ اعظم نے دھماکے میں زخمی ہونے والے بچوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں