بھارتی ریاست منی پور میں تازہ فسادات، 13 افراد ہلاک

نئی دہلی (ڈیلی اردو/اے ایف پی) بھارتی ریاست منی پور میں جھڑپوں کے دوران کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 7 ماہ قبل شروع ہونے والے تصادم میں یہ تازہ فسادات ہوئے ہیں۔

مئی میں ہندو اکثریتی میتی اور مسیحی کوکی برادری کے درمیان جھگڑے شروع ہونے کے بعد سے منی پور میں کم از کم 200 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

ایک ریاستی عہدیدار نے اے ایف پی کو تصدیق کی کہ منی پور کے ضلع تینگنوپال سے لاشیں برآمد ہوئی ہیں، یہ میانمار سرحد کے قریب واقع ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریاستی پولیس نے ایک بیان میں ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

دونوں برادریوں کے درمیان سرکاری نوکریوں اور زمین کے حوالے سے طویل عرصے سے تنازع چل رہا ہے، جبکہ انسانی حقوق کے کارکنان نے مقامی رہنماؤں پر سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے نسلی تقسیم کو بڑھاوا دینے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔

دور دراز کی ریاست اب نسلی بنیادوں پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہے، حریف ملیشیا نے مخالف برادری کے اراکین کو باہر رکھنے کے لیے ناکہ بندی کر رکھی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے منی پور میں ریاستی حکام پر ہندو اکثریت پسندی کو فروغ دینے والی پالیسیوں اور تنازع کی حمایت کرنے کا الزام عائد کیا ہے، یہاں پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت کی حکومت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں