فیس بک کا سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد سفید فام انتہا پسند مواد پر پابندی کا اعلان

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک نے اگلے ہفتے سے سفید فام قوم پرستوں اور علیحدگی پسند عناصر پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ دہشت گرد گروہوں کی جانب سے فیس بک پر شائع کیے جانے والے مواد کی شناخت کرنے اوراس پر پابندی لگانے کی صلاحیت کو بہتر بنائے گی۔

فیس بک نے یہ اقدام نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں سفید فام دہشت گرد کی جانب سے دومساجد پر ہونے والے حملوں کی لائیو ویڈیو فیس بک پر چلانے کے بعد لیا ہے، کیونکہ سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد فیس بک کو بہت زیادہ دباؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ماضی میں فیس بک نے سفید فام قوم پرستوں کی جانب سے فیس بک پر ڈالے جانے والے مواد کو نسل پرستانہ تصور نہیں کیا تھا۔ تاہم 27 مارچ کو شائع کی گئی بلاگ پوسٹ میں فیس بک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سول سوسائٹی اورماہرین و اسکالرز سے تین ماہ کی مشاورت کے بعد یہ طے پایا ہے کہ سفید فام قوم پرستی کو سفید فام برتری اور منظم نفرت کرنے والے گروہوں سے معنی خیز طریقے سے علیحدہ نہیں کیاجاسکتا۔

واضح رہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد کئی عالمی رہنماؤں نے سوشل میڈیا کمپنیوں کو اپنے پلیٹ فارمز پر شائع کیے جانے والے شدت پسندانہ مواد کے حوالے سے ذمہ دارانہ رویہ اپنانے کے لیے کہاتھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں