صدر پوٹن کی روس کیلئے لڑنے والے غیر ملکیوں کو روسی شہریت کی پیشکش

ماسکو (ڈیلی اردو/رائٹرز/وی او اے) روس کے صدر ولادی میر پوٹن نےجمعرات کو ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت ان غیر ملکیوں کو اپنے لیے اور اپنے خاندانوں کے لیے روسی شہریت حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے جو یوکرین میں روس کے لیے لڑ رہے ہیں۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں نے یوکرین میں اس فوجی کارروائی کے دوران، جسے ماسکو، ’اسپیشل ملٹری آپریشن‘ کہتا ہے، کانٹریکٹ پر دستخط کیے ہیں وہ اپنے، اپنے بیوی بچوں اور والدین کے لیے روسی پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

اس کےلیے انہیں لازمی طور پر وہ دستاویزات دکھانی ہوں گی جس پرانہوں نے کم از کم ایک سال کے لیے فوجی کارروائی میں حصہ لینے کے لیے دستخط کیے ہیں۔

شہریت کے لیے درخواست دینے کے اہل لوگوں میں وہ افراد شامل ہیں جنہوں نے باقاعدہ مسلح افواج یا دوسرے فوجی شعبوں کے ساتھ کانٹریکٹس پر دستخط کیے ہیں۔ یہ وہی توضیح ہے جس کا اطلاق کرائے کے جنگجوؤں کی ویگنر جیسی تنظیموں پر ہو سکتا ہے۔

اس اقدام کابظاہر مقصد یہ ہے کہ فوجی تجربے کےحامل غیر ملکیوں کو روسی فوج میں شامل ہونے کے لیے اضافی ترغیبات دی جائیں۔

ماسکو یوکرین میں اپنی جانب سے لڑنے والےغیر ملکی جنگجوؤں کی تعداد کا ڈیٹا شائع نہیں کرتا۔ تاہم خبر رساں ادارے رائٹرز نے اس سے قبل کیوبا کے جنگجوؤں کے بارے میں خبر دی تھی جنہوں نے ان بونسز کے بدلے جن کی قدر کیوبا کے عام شہری کی ماہانہ اوسط تنخواہ سے 100 گنا سے بھی زیادہ تھی، روسی فوج کی طرف سے لڑنے کے کانٹریکٹ پر دستخط کیے تھے۔

رائٹرز نے ہی تین ایسے افریقیوں کے بارے میں خبر دی تھی جنہیں ویگنر نے بھرتی کیا تھا اور جن میں سے دو لڑتے ہوئے مارے گئے تھے۔

روس نے ستمبر 2022 میں اضافی 3 لاکھ مردوں کو بھرتی کیا جو دوسری عالمی جنگ کے بعد سے اس کی پہلی بھرتی تھی۔ اس بارے میں مستقل قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ وہ غالباً مارچ میں اگلے صدارتی انتخاب کے بعد جس میں پوٹن اگلے چھ سال کی مدت کے لیے حصہ لیں گے، اس غیر مقبول اقدام کا اعادہ کرے گا۔

تاہم کریملن نے بار بار کہا ہے کہ مزید کسی بھرتی کی ضرورت نہیں ہے، کیوں کہ گزشتہ سال ہزاروں مردوں نے رضاکارانہ طور پر فوج میں شامل ہونےکے کانٹریکٹ پر دستخط کیے تھے تاکہ وہ پروفیشنل فوجی بن سکیں۔

نہ تو روس اور نہ ہی یوکرین نے 22 ماہ کی اس جنگ میں اپنے نقصانات کو ظاہر کیا ہے۔ یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ان کی فوج نے ساڑھے 4 لاکھ سے 5 لاکھ تک مزید لوگوں کی بھرتی کی تجویز دی ہے۔

کیف کی پارلیمنٹ نے جمعرات کو قانون کے ایک مسودے کا جائزہ لینا شروع کیا ہے جس کے تحت بھرتی کے ضابطوں میں سختی اور توسیع کی جا سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں