کرم: پاراچنار سے پشاور جانے والی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ، خاتون ڈاکٹر سمیت 4 افراد ہلاک، 3 زخمی

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم کے علاقے صدہ کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی مسافر کوچ اور گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں سیکیورٹی اہلکاروں اور خاتون سمیت 4 افراد ہلاک جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) کرم محمد عمران نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے پاراچنار سے پشاور جانے والی دو گاڑیوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں گاڑی کا ڈرائیور، 2 سیکیورٹی اہلکار اور ایک خاتون ہلاک ہوئی۔

ڈی پی او کرم نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی تھی، حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے ضلعے کی ناکہ بندی کردی گئی ہے۔

ڈی پی او نے مزید بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے پاراچنار سے پشاور جانے والی دو گاڑیوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں گاڑی کا ڈرائیور، 2 سیکیورٹی اہلکار اور ایک خاتون ہلاک ہوئی۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے کوشش جاری ہیں جبکہ علاقے میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ڈرائیور رحمان علی، سیکورٹی فورسز اہلکار غلام مصطفیٰ، عبدالقادر خان خٹک اور ایک خاتون ڈاکٹر رقیہ بی بی شامل ہے۔

ریسکیو حکام کے مطابق لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، اطلاعات کے مطابق مسافر بس پاراچنار سے پشاور جا رہی تھی کہ اسے حملے کا نشانہ بنایا گیا۔

پاراچنار ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر قیصر عباس نے بھی کو ہلاکتوں کی تصدیق کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ زخمی اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

یہ گذشتہ ایک ہفتے میں ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کا تیسرا واقعہ ہے۔ ضلع کرم میں گذشتہ ہفتے ایک مسافر بس پر فائرنگ سے ایک مسافر زخمی ہوا تھا۔

ضلع کرم میں گزشتہ کئی ماہ سے مسافر گاڑیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جن میں اب تک متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دہشتگردی کے واقعات کے خلاف طوری بنگش قبائل نے ہنگامی جرگہ طلب کر لیا ہے جس میں دہشتگردی کے واقعات کے حوالے سےقومی طور پر لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

فائرنگ کے واقعات کی روک تھام کے لیے پارا چنار میں دو جنوری کو قومی جرگے کا اہتمام ہوا تھا، جس میں طے پایا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے علاقائی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو ان واقعات میں ملوث لوگوں کو بے نقاب کرنے میں کردار ادا کریں گی۔

کچھ عرصہ پہلے سرکاری اسکول میں امتحانی ڈیوٹی پر مامور اساتذہ کو اسکول میں گھس کر نشانہ بنایا گیا تھا تھا جس میں 6 اساتذہ سمیت 8 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں سے سات افراد کا تعلق شیعہ قبائل سے تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں ایک مسافر بس پر ’دہشت گردوں‘ کے حملے میں 9 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں