یوکرین کے جنگی قیدیوں کو لے جانے والا روسی طیارہ گر کر تباہ

ماسکو + کیف (ڈیلی اردو/بی بی سی) روس کا ایک مال بردار طیارہ یوکرین کے سرحدی علاقے بلگورود کے قریب گِر کر تباہ ہو گیا ہے۔ روس کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ تباہ ہونے والے طیارے میں یوکرینی فوج کے 65 جنگی قیدی موجود تھے جنھیں قیدیوں کے تبادلے کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔

اس طیارے میں کون کون سوار تھا اس کی آزادنہ ذرائع سے تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔

روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق طیارے میں یوکرینی جنگی قیدیوں کے علاوہ 9 مزید افراد بھی سوار تھے جن میں جہاز کے عملے کے 6 افراد شامل ہیں۔

یوکرین کے ذرائع ابلاغ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ تباہ ہونے والا طیارہ روسی ایس 300 ایئر ڈیفنس سسٹم کے لیے میزائل لے جا رہا تھا۔

یوکرین کی جانب سے جاری بیان میں جنگی قیدیوں کا کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا ہے۔

بلگورود میں روسی گورنر ویاشیسلیو گلادکوو نے واقعے کے بعد کہا ہے کہ یہ طیارہ رہائشی علاقے میں ایک کھیت کے نزدیک گر کر تباہ ہوا اور اس پر سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

یوکرین کے میڈیا میں آنے والی کچھ ابتدائی اطلاعات میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ یہ روسی جہاز شاید یوکرینی فورسز نے گرایا ہے لیکن یہ اطلاعات بعد میں حذف کر دی گئیں۔

یوکرین کے جنرل سٹاف نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے پاس واقعے سے متعلق مستند معلومات نہیں اور وہ ابھی تحقیقات میں مصروف ہیں۔

سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیو میں دھماکے کی آواز کے بعد طیارے کو بلگورود شہر سے تقریباً 70 کلومیٹر دور مقامی وقت کے مطابق 11 بجے نیچے گرتے ہوئے اور آگ کے گولے میں تبدیل ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

یوکرین میں جنگی قیدیوں کے امور پر مامور ادارے نے انتباہ جاری کیا ہے کہ روس ’متحرک طریقے سے یوکرین کے خلاف خصوصی آپریشن میں مصروف ہے جس کا مقصد معاشرے کو عدم استحکام کا شکار کرنا ہے۔‘

روس کی پارلیمانی کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین آندرے کارٹاپولو نے بعد میں یہ بھِی دعویٰ کیا کہ جنگی قیدیوں کو لے جانے والا ایک اور طیارہ اس وقت فضا میں تھا جس کا راستہ تبدیل کر دیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں