رحمان ملک کا ہری پور میں 7 سالہ عمر کے ساتھ زیادتی اور قتل کا سخت نوٹس

اسلام آباد (ڈیلی اردو) چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے ہری پور میں 7 سالہ عمر کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کے واقعے کا سخت نوٹس لیا۔ رحمان ملک نے وزارت داخلہ، ہوم سیکرٹری اور آئی جی خیبرپختونخوا پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ سات سالہ معصوم بچے کے گلے میں پھندا دیکھ کر دل خون کے آنسو بہا رہا ہے۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں پہلے سے ننھی بچی فریال کا کیس زیر التواء ہے۔ تین سالہ فریال کو تین ماہ پہے حویلیاں میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا جس کا کمیٹی نے نوٹس لیا تھا۔

انہوں ںے کہا کہ خیبرپختونخواہ پولیس اب تک فریال کیس کے مجرم ڈھونڈے میں ناکام رہی ہے۔ پچھلے اجلاس میں ہدایات دی جاری کی تھیں کہ فریال کا قاتل نہ پکڑا گیا تو متعلقہ ایس ایچ او کو ایف آئی آر میں نامزد کیا جائے گا۔ فریال اور 7 سالہ عمر کے درندہ صفت قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

رحمان ملک نے کہا کہ دونوں واقعات خیبر پختونخوا پولیس کیلئے چیلنج ہیں، ناکامی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ آئی جی پولیس اور ہوم ہوم سیکرٹری خیبرپختونخوا ایک ہفتے کے اندر 7 سالہ عمر کے کیس کی رپورٹ کمیٹی کو جمع کرائیں۔

انہون نے مزید کہا کہ اگر خیبرپختونخوا پولیس فریال کے قاتلوں کو گرفتار کرتی تو آج دوبارہ ایسا واقعہ پیش نہ آتا۔ زینب کے قاتل کی طرح معصوم فریال اور عمر کے قاتلوں کو بھی انجام تک کمیٹی کیس کی پیروی کرے

اپنا تبصرہ بھیجیں