غزہ (ڈیلی اردو) فلسطین میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین نوجوان شہید اور 100 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین فلسطینی نوجوان شہید جبکہ 100 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے، زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
Adham Amara, 17 years old that was killed by israeli forces with gas canister in the face #gaza #GazaReturnMarch #GazaMillionProtest #LandDay #PalestineLandDay #Palestine pic.twitter.com/g9osIDtAA2
— TamerHalaseh (@TamerHalaseh) March 30, 2019
یہ مظاہرین گزشتہ برس 30 مارچ کو ’اپنے گھروں کو واپسی‘ مہم کے تحت اسرائیلی سرحد کی جانب مارچ کرنے والے نہتے فلسطینی عوام پر قابض فوج کے ظلم و بربریت اور درجنوں شہادت کی پہلی برسی پر احتجاج کر رہے تھے کہ اسرائیلی فوج نے اپنی تاریخ پھر دہرائی۔
Israel is a cancerous tumor of the Middle East. That terrorist state must be removed and eradicated;
Israel is barbaric, infanticidal, sinister and the unclean rabid dog of the region.
Don't Stop Hamas!#GazaReturnMarch#GreatMarchOfReturn#LandDay pic.twitter.com/8LsrFf0gjP
— Mustafa Doğan (@Mustafa___Dogan) March 30, 2019
دوسری جانب اسرائیلی حکام نے فلسطین کے حکومت کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے بتایا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی جانب سے اسرائیلی علاقے پر آتش گیر مواد پھینکا گیا تھا جس کے ردعمل میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 30 مارچ 2018 کو یوم الارض کے موقع پر شروع ہونے والی ’اپنے گھروں کو واپسی‘ مہم کے دوران 300 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 60 بچے شامل ہیں جب کہ 29 ہزار فلسطینی شہری زخمی ہوئے جن میں 700 بچے شامل ہیں