لکی مروت: سب ڈویژن بیٹنی میں پولیو ورکر کو ذبح کردیا گیا

لکی مروت (ڈیلی اردو/ٹی این این) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت کے سب ڈویژن بیٹنی میں پولیو آبزرور کو ذبح کردیا گیا۔ ایس ایچ او تھانہ آزاد خیل بیٹنی اسماعیل خان نے مقامی خبر رساں ایجنسی ٹی این این کو بتایا کہ کل شام کے بعد غنی اللہ گھر سے نکل کر لاپتہ ہوگیا تھا۔ پولیو آبزور ویکسنیشن کے دوران دیکھتا ہے کہ اس کی موجودگی میں کتنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔

غنی اللہ کا تعلق لکی مروت کے دور افتادہ پہاڑی علاقے فرید خیل بیٹنی سے ہے۔ وہ انسداد پولیو پروگرام میں بطور آبزرور اپنی خدمات سر انجام دے رہا تھا۔ انہوں نے کل پولیو مہم میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دی۔ شام کو 20 سالہ غنی اللہ گھر سے باہر نکلے اور پھر واپس نہیں آئے۔ رات کو گھر والوں نے ڈھونڈنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ صبح ان کی لاش گھر سے تقریباً 400 میٹر کے فاصلے پر ملی۔

علاقے کے سماجی کارکن اور عوامی نیشنل پارٹی کے مقامی رہنماء اختر گل بیٹنی نے ٹی این این کو بتایا کہ صبح جب ان کی لاش ملی تو علاقے میں خوف وہراس کی لہر دوڑ گئی کیونکہ نہ صرف انہیں چھریوں کے وار کرکے قتل کیا گیا تھا بلکہ ان کے گلے پر تیز دار چھری پھیر کر بے دردی سے ذبح کیا گیا تھا۔

اختر گل بیٹنی نے مزید بتایا کہ غنی اللہ کے والد علاقے میں عوامی خدمت سے جانے جاتے تھے۔ انہوں نے عوام کی خدمت کرکے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی بعدازاں علاقے کے ناظم منتخب ہوئے۔ سابق ناظم شوکت خان عوامی نیشنل پارٹی ایف آر بیٹنی کے صدر تھے۔ ایس ایچ او اسماعیل خان نے مزید بتایا کہ ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔

مقامی عوامی رہنماء ولی اللہ بیٹنی نے ٹی این این کو بتایا کہ ہم اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا۔

مظاہرین کی کثیر تعداد غنی اللہ کی لاش لے کر ڈسٹرکٹ کمپلیکس ٹاؤن تاجہ زئی کی طرف روانہ ہوگئی جہاں وہ لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج کرینگے۔ ڈسٹرکٹ ٹاؤن کمپلیکس میں ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سمیت دیگر ضلعی دفاتر قائم ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں