غزہ جنگ: ہلاکتوں کی تعداد 32 ہزار 700 سے تجاوز کر گئی

غزہ (ڈیلی اردو/رائٹرز/اے ایف پی/ڈی ڈبلیو) حماس کے زیر انتظام غزہ میں قائم وزارت صحت نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ گزشتہ پانچ ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے دوران اسرائیلی حملوں میں غزہ پٹی میں ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 32,705 ہو چکی ہے۔

وزارت صحت نے آج ہفتے کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 82 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سات اکتوبر سے جاری ان حملوں میں زخمیوں کی مجموعی تعداد اب 75,190 تک پہنچ چکی ہے۔ موجودہ جنگ کا آغاز حماس کے سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر کیے گئے دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے ہوا تھا، ان حملوں میں اسرائیل میں تقریباً 1,160 ہلاکتیں ہوئیں، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

عینی شاہدین کے مطابق تازہ جھڑپوں اور دھماکوں نے غزہ کو ہلا کر رکھ دیا۔ ہلال احمر کے مطابق قحط کی لپیٹ میں آئے ہوئے شمالی غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے دوران افراتفری سے متعدد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ حماس کے پریس آفس نے گزشتہ روز 50 سے زیادہ اسرائیلی فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے، جس میں ساحلی علاقے میں “شہریوں کے مکانات” کو نشانہ بنایا گیا، نیز غزہ سٹی اور جنوبی غزہ میں ٹینکوں سے شیلنگ کی گئی۔

حماس کے ٹھکانوں پر حملے

اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے وسطی اور شمالی غزہ میں عسکریت پسندوں کے کمپاؤنڈز سمیت درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ فلسطینی شہری دفاع کے ادارے کی جانب سے جمعے کو جاری کی گئی ایک ویڈیو میں غزہ شہر کی ایک سڑک پر حملے کے بعد ایک تباہ شدہ گاڑی کو دکھایا گیا۔

اس گاڑی میں سے دو لاشوں کو نکال کر ایمبولینس میں ڈال کر لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ہفتے کے روز اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا کے ارد گرد 13ویں روز بھی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور سے متعلق رابطہ دفتر اوچا کے مطابق فلسطینی علاقوں کے زیادہ تر ہسپتال کام نہیں کر رہے ہیں اور اس کا صحت کا نظام ‘بمشکل بچا ہوا ہے۔‘

اسرائیلی فوج حماس اور اسلامی جہاد کے عسکریت پسند گروپوں کے جنگجوؤں پر طبی سہولیات کے اندر چھپنے، مریضوں، عملے اور بے گھر افراد کو کور کے لیے استعمال کرنے کا الزام عائد کرتی ہے۔

امن مبصر مشن کے اہلکار زخمی

اقوام متحدہ کے جنوبی لبنان میں تعینات امن مشن (یو این آئی ایف آئی ایل) کے تین مبصرین اور ان کا ایک مترجم ہفتے کے روز اس وقت زخمی ہو گئے، جب دوران گشت ایک گولہ ان کے قریب آ کر گرا۔

یو این آئی ایف آئی ایل کی جانب سے ہفتے کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گیا امن مشن میں شامل اہلکاروں کو نشانہ بنانا ”ناقابل قبول‘‘ ہے۔ دو سکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا تھا کہ اسرائیلی حملے میں امن مشن کے مبصرین زخمی ہوئے ہیں لیکن اسرائیلی فوج نے اس علاقے میں حملے کی تردید کی۔

لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے بھی اس حملے کی مزمت کی ہے۔

امن مذاکرات کے نئے دور کی منظوری

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیل اور حماس کے عسکریت پسندوں کے مابین غزہ جنگ بندی پر مذاکرات کے ایک نئے دور کی منظوری دی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ اقدام گزشتہ پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے منظور کی گئی اس قرارداد کے بعد سامنے آیا ہے، جسں میں غزہ میں ”فوری جنگ بندی‘‘کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اس نوعیت کے اپنے ایک حکم نامے میں دنیا کی سب سے اعلیٰ عدالت نے بھی اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ غزہ کے مایوس شہریوں تک امداد کی پہنچ کو یقینی بنائے۔ تاہم غزہ میں جاری لڑائی میں نرمی کے کوئی آثار دکھائی نہیں دیتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں