آسٹریلیا: سڈنی شاپنگ سینٹر میں چاقو حملہ، 5 خواتین سمیت 6 افراد ہلاک، 8 زخمی

سڈنی (ڈیلی اردو/ڈی ڈبلیو/بی بی سی/رائٹرز/اے ایف پی) آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ایک شاپنگ مال میں ایک چاقو بردار شخص کے حملے میں پانچ خواتین سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے جبکہ آٹھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

آسٹریلیا کی پولیس کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق حملہ آور کو ایک پولیس افسر نے گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ حملے میں ہلاک ہونے والے افراد میں پانچ خواتین اور ایک مرد شامل ہے۔

سنیچر کو سڈنی کے ویسٹ فیلڈ بونڈائے جنکشن شاپنگ مال میں پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر انتھونی کوکے کا کہنا تھا کہ حملے کے مقام کے قریب ایک خاتون پولیس اہلکار موجود تھیں اور جب انھوں نے حملہ آور کو پکڑنے کی کوشش کی تو اس نے ان پر وار کرنے کی کوشش کی۔

اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق شاپنگ مال کی پانچویں منزل پر خاتون پولیس اہلکار نے اپنا دفاع کرتے ہوئے حملہ آور کو گولی ماری جس کے سبب وہ ہلاک ہو گیا۔ اس حملے میں ایک نو ماہ کا بچہ بھی زخمی ہوا ہے۔

آسٹریلوی پولیس نے کہا ہے کہ انہیں سڈنی کے ایک شاپنگ سینٹر میں آج بروز ہفتہ معتدد افراد پر چاقو سے حملہ کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئیں، جس کے بعد اس علاقے میں پولیس آپریشن کا آغاز کر دیا گیا۔ بعد ازاں، اسسٹنٹ پولیس کمشنر انٹونی کک نے بتایا کہ اس واقعے میں کل چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں مشتبہ حملہ آور بھی شامل ہے۔

کک کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں ایک بچے سمیت متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سکیورٹی کیمرے کی ایک فوٹیج میں ایک شخص کو شاپنگ سینٹر میں بھاگتے اور زمین پر لیٹے لوگوں پر وار کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔اس حملے کے درپردہ مقاصداب تک واضح نہیں ہے۔

قبل ازیں۔ عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد جائے وقوعہ پر افرا تفری مچ گئی تھی۔ ان میں سے دو عینی شاہدین نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ انہوں نے گولیاں چلنے کہ آوازیں بھی سنیں۔

اے ایف پی کے مطابق حملے کے بعد کئی افراد ایک گھنٹے تک شاپنگ سینٹر میں موجود ایک سپر مارکیٹ میں پناہ لیے رہے۔

آسٹریلیا کے وزیرِاعظم انتھونی البانیز کا ایک پریس بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ ’حملے کا مقصد ابھی واضح نہیں ہے اور کسی بھی قسم کی قیاس آرائی اس وقت مددگار ثابت نہیں ہوگی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے یہ سب کچھ تنہا کیا اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق اسے اس حملے میں کسی کا ساتھ حاصل نہیں تھا۔

حملہ آور کو ہلاک کرنے والی خاتون پولیس اہلکار کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے آسٹریلوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’میں نے پہلے بھی اس بہادری کا ذکر کیا ہے جس کا یہاں مظاہرہ کیا گیا ہے، ایک بہادر پولیس افسر ان حالات میں یہاں پہنچیں جو ان کے لیے بھی خطرناک تھا۔‘

’وہ ایک ہیرو ہیں اور بلاشبہ انھوں نے یہاں آج انسانی جانیں بچائی ہیں۔‘

عینی شاہدین کے مطابق خاتون پولیس افسر نے حملہ آور کو گولی مارنے کے بعد اُسی طبی امداد دینے کی بھی کوشش کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں