بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ کے ہلاکت میں ملوث عامرتانبا لاہور میں ہلاک

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ پر حملے میں ملوث عامر تانبا نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے اسلام پورہ گنگا اسٹریٹ میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے عامر تانبا پر فائرنگ کی، عامر تانبا کو تین سے چار گولیاں لگیں جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے اور انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔‘

سرکاری ذرائع کے مطابق عامر عرف تانبا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گیا۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق عامر سرفراز کی موت خون زیادہ بہنے کی وجہ سے ہوئی۔

عامر تانبا کی لاش کینٹ میں واقع کمبائنڈ ملٹری ہسپتال میں موجود ہے۔

لاہور پولیس اور قانون نافذ کرنے والےاداروں نے علاقے کا محاصرہ کرکے نامعلوم موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی جبکہ حملے کا مقدمہ عامر کے بھائی جنید سرفراز کی مدعیت میں تھانہ اسلام پورہ میں درج کرلیا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق دو حملہ آور موٹرسائیکل پر آئے اور گھر کے اوپر والے پورشن میں جا کر عامر کو 3 گولیاں ماریں، ایک حملہ آور نے ہیلمٹ اور دوسرے نے ماسک پہن رکھا تھا۔

پولیس کے مطابق عامر تانبا کچھ عرصہ قبل ہی جیل سے رہا ہو کر آیا تھا۔

عامر سرفراز تانبا کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے قریبی ساتھی تھے۔

یاد رہے کہ سربجیت سنگھ کو 26 اپریل 2013 کو کوٹ لکھپت جیل لاہور میں دو قیدی ساتھیوں (عامر تانبا اور مدثر) نے حملے کیا تھا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے تھے، بعد میں اسے علاج کیلئے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔

واضح رہے کہ سربجیت سنگھ کو پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سنہ 1990 میں اُس وقت گرفتار کیا جب وہ لاہور اور دیگر علاقوں میں بم دھماکے کرنے کے بعد واہگہ بارڈر کے راستے بھارت فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

برطانوی اخبار ‘دی گارڈین‘ نے گزشتہ ہفتے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی حکومت نے غیر ملکی سرزمین پر رہنے والے ”ناپسندیدہ‘‘ افراد کے خاتمے کی وسیع تر حکمت عملی کے تحت پاکستان میں بھی 20 لوگوں کو قتل کرایا۔ اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک ملکی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث عناصر اگر فرار ہو کر پاکستان میں داخل ہوں گے، تو انہیں مارنے کے لیے پاکستان کی حدود میں بھی داخل ہوا جائے گا۔

گارڈین کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی اور بھارتی خفیہ ایجنٹوں سے ہونے والی گفتگو اور پاکستانی تفتیش کاروں کی فراہم کردہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح بھارت کی بیرون ملک انٹیلی جنس ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (را) نے 2019 کے بعد سے قومی سلامتی کے نام پر مبینہ طور پر بیرون ملک لوگوں کو قتل کروانا شروع کیا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارتی حکومت نے 2020 سے اب تک پاکستانی سرزمین پر 20 افراد کو قتل کرایا ہے۔

کینیڈا نے گزشتہ برس ستمبر میں کہا تھا کہ وہ جون میں مارے جانے والے سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیب سنکھ نجر کی موت میں بھارت کے ملوث ہونے کے ”قابل اعتبار الزامات‘‘ کی تحقیقات کر رہا ہے، جسے بھارت نے ”مضحکہ خیز‘‘ قرار دیا تھا۔ دوسری جانب امریکہ نے بھی گزشتہ برس نومبر میں کہا تھا کہ اس نے ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کو قتل کرنے کی بھارتی سازش کو ناکام بنا دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں