باجوڑ میں پیپلز پارٹی کے رہنما اخونزادہ چٹان کی گاڑی پر دھماکا، بال بال بچ گئے

خار (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ کی تحصیل ماموند میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اخونزادہ چٹان کی گاڑی پر حملہ ہوا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ اخونزادہ چٹان ساتھیوں سمیت حملے میں محفوظ رہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور 21 اپریل 2024 کو ہونے ضمنی انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 8 سے امیدوار سید اخونزادہ چٹان کی گاڑی پر بم حملہ کیا گیا ہے۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) باجوڑ بخت منیر نے تحصیل ماموند میں پیپلز پارٹی کے رہنما پر حملے کی تصدیق کی۔

انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما پر حملہ اس وقت کیا گیا جب کہ وہ جلسے سے خطاب کے بعد واپس خار آرہے تھے۔

ڈی ایس پی کے مطابق دھماکا خیزمواد سڑک کنارےکھڑی موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ اخونزادہ چٹان کی گاڑی موٹر سائیکل کے قریب پہنچی تو دھماکا ہوگیا ۔

پولیس نے بتایا کہ گاڑی بم پروف ہونے کی وجہ سے اخونزادہ چٹان محفوظ رہے۔

ریجنل پولیس افسر (آر پی او) مالاکنڈ محمد علی گنڈا پور نے کہا کہ اخونزادہ چٹان دھماکے میں محفوظ رہے، علاقہ ماموند میں بم سڑک کنارے نصب کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ باجوڑ میں 21 اپریل کو ضمنی الیکشن ہو رہے ہیں، پیپلز پارٹی کے رہنما اخونزادہ چٹان انتخابی مہم پر تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نےاخونزادہ چٹان پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے حملہ کرنے والوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت ضمنی انتخاب کے دوران قیام امن میں ناکام ہوچکی، دہشت گردی سے کارکنوں کے حوصلے پست نہیں کئے جاسکتے۔

واضح رہے کہ 2015 میں بھی باجوڑ میں اخونزادہ چٹان کے قافلے کے قریب دھماکہ ہوا تھا جس میں بھی وہ محفوظ رہے تھے۔

یہ دھماکا اس وقت ہوا تھا کہ جب کہ اخونزادہ چٹان کا قافلہ تحصیل خار سے گذر رہا تھا کہ سڑک کنارے نصب بارودی مواد زور دار دھماکے سے پھٹ گیا، دھماکے سے قافلے میں موجود گاڑیوں کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں