امریکا نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے ‘سپلائرز’ پر پابندی عائد کر دی

واشنگٹن (ڈیلی اردو/وی او اے) امریکی نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام بشمول طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل پروگرام کے چار سپلائرز پر پابندی لگا دی ہے۔

چار غیر ملکی کمپنیوں پر پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے پرزہ جات فراہم کرنے کا الزام ہے جن کا تعلق چین اور بیلاروس سے ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کی جانب سے جمعے کو جاری ایک بیان کے مطابق پابندی کی زد میں آنے والی چاروں کمپنیاں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے لیے کام کرتی ہیں۔

محکمۂ خارجہ کے مطابق مذکورہ کمپنیوں نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل پروگرام سمیت بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے سامان فراہم کیا ہے۔

کن کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی؟

امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق بیلاروس میں قائم ‘منسک وہیل ٹریکٹر پلانٹ’ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کو خصوصی گاڑیوں کے چیسس فراہم کیے ہیں۔

ان چیسس کو پاکستان کے نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس (این ڈی سی) کے ذریعے بیلسٹک میزائلوں کے لیے لانچ سپورٹ آلات کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

این ڈی سی میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول ریجیم کیٹیگری (ایم ٹی سی آر) ون بیلسٹک میزائلز تیار کرتا ہے۔

بیان کے مطابق چین میں قائم ‘شی آن لونگ ڈی ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹیڈ’ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کو میزائل سے متعلق سامان فراہم کیا ہے جس میں فلیمینٹ وائنڈنگ مشین شامل ہے۔ ان مشینز کو راکٹ موٹر کیسز کی تیاری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ایک اور کمپنی جس پر امریکہ نے پابندی عائد کی ہے اس کا تعلق بھی چین سے ہے۔ ‘تیانجن کری ایٹو سورس انٹرنیشنل ٹریڈ لمیٹیڈ’ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے آلات فراہم کیے ہیں۔ ان آلات میں اسٹر ویلڈنگ ایکوئپمںٹ اور لینیئر ایکسلیریٹر سسٹم شامل ہے۔

امریکہ کا اندازہ ہے کہ اسٹر ویلڈنگ ایکوئپمںٹ کو اسپیس لانچ وہیکلز میں استعمال ہونے والے پروپیلنٹ ٹینکوں کی تیاری میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ کا یہ بھی اندازہ ہے کہ لینیئر ایکسلیریٹر سسٹم ٹھوس راکٹ موٹرز کے معائنے میں استعمال ہو سکتا ہے۔

محکمۂ خارجہ کے مطابق تیانجن کری ایٹو کی جانب سے بنائے گئے آلات کی خریداری پاکستان کے اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (اسپارکو) کے لیے مقصود تھی۔ اسپارکو پاکستان کے ایم ٹی سی آر کیٹیگری ون بیلسٹک میزائلز تیار کرتا ہے۔

امریکہ نے جس چوتھی کمپنی پر پابندی لگائی ہے وہ چین کی ‘گرانپیکٹ کمپنی لمیٹڈ’ ہے جس نے بڑے قطر کی راکٹ موٹرز کی ٹیسٹنگ کے لیے اسپارکو کو آلات فراہم کیے ہیں۔

اس کے علاوہ محکمۂ خارجہ کے مطابق اس کمپنی نے این ڈی سی کو بھی اسی طرح کی راکٹ موٹرز کی ٹیسٹنگ کے لیے آلات فراہم کیے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں