کرم: پاراچنار میں سیکورٹی فورسز کا آپریشن، زنینبون بریگیڈ کا ایک اور دہشت گرد گرفتار

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار میں کائونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے حساس اداروں کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے ”زینبیون بریگیڈ“ سے وابستہ دہشت گرد گرفتار کرلیا۔

سی ٹی ڈی حکام کے مطابق کارروائی کے دوران مبینہ دہشتگرد منہاج حسین کو گرفتار کیا گیا جس کا تعلق ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم زینبیون بریگیڈ سے ہے۔

حکام کے مطابق گرفتار ہونے والے دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ اور دیگر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

حکام کے مطابق دہشت گرد کے قبضے سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے اور تفتیش کی جارہی ہے، جس میں مزید انکشافات متوقع ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں اور حملوں کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ محکمہ انسداد دہشت گردی اور پولیس کی جانب سے بھی ملک بھر میں دہشت گرد گروپوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشنز کا سلسلہ جاری ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 15 اپریل کو پاراچنار میں محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم زنبیون بریگئیڈ کے کمانڈر اشرف حسین کو گرفتار کرلیا تھا۔

17 اپریل کو کرم کے صدر مقام پاراچنار میں محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) اور دیگر حساس اداروں نے مشترکہ طور پر آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم زنبیون بریگئیڈ کے 2 دہشتگردوں جمیل حسین دنڈر اور فضل حسین کو گرفتار کیا تھا۔

علاوہ ازیں 18 فروری کو پولیس، سی ٹی ڈی اور پاک فوج نے مشترکہ طور پر ضلع کرم کے ہیڈ کوارٹر پارا چنار کے نواحی گاؤں پیواڑ میں آپریشن کرتے ہوئے ایرانی حمایت یافتہ زنینبون بریگیڈ کے مطلوب عسکریت پسند مشہود علی عاجز کو دیگر سات عسکریت پسندوں سمیت گرفتار کرلیا تھا۔

حکومتِ پاکستان نے حال ہی میں ‘زینبیون بریگیڈ’ نامی عسکریت پسند تنظیم کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔ اس تنظیم پر ایران کی ایما پر پاکستان کے شیعہ نوجوانوں کو شام کی خانہ جنگی میں دھکیلنے کا الزام ہے۔

زینیبیون بریگیڈ پر پاکستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزامات بھی لگتے رہے ہیں۔

وفاقی وزارتِ داخلہ کی جانب سے زینبیون بریگیڈ پر پابندی کا نوٹیفکیشن 11 اپریل کو منظر عام پر آیا ہے۔ تاہم نوٹیفکیشن کے اس کے اجرا کی تاریخ 29 مارچ درج ہے۔

وزارتِ داخلہ نے مذکورہ تنظیم کو ملک کی سلامتی اور امن و امان کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

وفاقی وزارت داخلہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا ہے کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کی بنیاد پر ‘زینبیون بریگیڈ’ پر پاپندی کی سفارشات 2022 کے اواخر میں موصول ہوئی تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں