امریکہ کو اڈے دینے کی باتیں بے بنیاد ہیں، پاکستان

اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) پاکستان کے دفتر خارجہ نے کسی غیر ملک کو کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف اڈے دینے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کا پاکستان نے کسی ملک کواپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی ہے اور نہ ہی ایسا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، سوشل میڈیا پر چلنے والی ایسی تمام باتیں بے بنیاد ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کسی غیر ملکی قوت کو کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف اڈے دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، سوشل میڈیا پر چلنے والی ایسی تمام باتیں بے بنیاد ہیں۔

یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ نگراں حکومت یا اس حکومت نے دو فوجی اڈے امریکہ کو دے دیے ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ واضح کرے کہ آیا یہ ایئربیس موجودہ حکومت نے امریکہ کو دی تھیں یا سابق نگراں حکومت نے دی تھیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’یہ کافی تشویشناک بات ہے اور حکومت کو ایوان میں وضاحت دینی چاہیے کہ (امریکہ کو) اڈے دینے کا فیصلہ کس نے کیا؟‘

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ امریکی وفد نے رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کیا، پاکستان اور امریکی وفد نے تعلیم، ماحولیاتی تبدیلی سمیت دہشتگردی کی روک تھام پر تبادلہ خیال کیا۔

انھوں نے بتایا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دیرینہ تعلقات ہے، پاکستان اس تعلق کو انتہائی اہمیت کی حامل سمجھتا ہے، اور پاکستان امریکہ کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔

پی ٹی آئی کے رہنما شہزاد اکبر کے الزامات سے متعلق سوال کے جواب میں ان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اپنے شہریوں کو نشانہ بنانا ہماری پالیسی نہیں، شہزاد اکبر کے الزامات بے بنیاد اور سیاسی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس کے لیے گیمبیا میں ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے گیمبیا جانا تھا، مصروفیات کے باعث پلان تبدیل ہوا،کانفرنس میں مسئلہ کشمیر اور غزہ کی صورتحال کے بارے میں آواز اٹھائی جائے گی۔

انڈیا کی بیرون ملک مبینہ انٹیلی جنس کارروائیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’انڈیا امریکہ، کینیڈا اور پاکستان میں ماروائے عدالت ٹارگٹ کلنگز میں ملوث ہے‘

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ انڈیا بین الاقوامی سطح پر بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، پاکستان کا مطالبہ ہے کہ یہ ممالک ان جرائم پر انڈیا کا احتساب کریں۔

انھوں نے بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں افغانستان ملوث رہا ہے، اس حوالے سے افغانستان کو ثبوت فراہم کیے گئے ہیں ، افغانستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس حوالے سے کارروائی کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں