لکی مروت میں تھانہ پیزو پر رات گئے حملہ ناکام، دہشتگرد فرار

پشاور (ڈیلی اردو/بی بی سی) صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں ’درہ پیزو‘ کے مقام پر نامعلوم مسلح افراد نے تھانے پر حملہ کیا ہے لیکن پولیس حکام کے مطابق تھانے میں موجود اہلکاروں نے حملہ ناکام بنا دیا۔ حملے میں کسی بھی قسم کے نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں۔

درہ پیزو میں رات گئے فائرنگ کی شدید آوازیں سنی گئیں جہاں سے مقامی لوگوں نے بتایا کہ مسلح افراد نے پولیس سٹیشن پر حملہ ہوا جس کے بعد سے علاقے میں خوف پایا جاتا ہے۔

لکی مروت کے ضلع پولیس افسر تیمور خان نے بی بی سی کو بتایا کہ ’یہ حملہ رات گئے کیا گیا ہے لیکن تھانے میں تعینات عملہ چوکس تھا اور ان کی جوابی کارروائی سے حملہ آور فرار ہو گئے ہیں۔‘ ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کی تعداد 8 سے 10 تک بتائی گئی ہے اور اس طرح کے حملے کا مقصد بنیادی طور پر خوف پھیلانا ہے۔

صوبے کے جنوبی اضلاع میں کچھ عرصے سے اس طرح کے حملوں اور کارروائیوں کی اطلاعات معمول سے موصول ہو رہی ہیں جن میں لکی مروت شہر اور گرد و نواح کے علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی کے قریبی تھانوں پر حملے ہوتے ہیں اور پولیس اہلکاروں کی جوابی کارروائی سے حملہ آور فرار ہو جاتے ہیں۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ شدید فائرنگ اور حملے رات کے وقت ہوتے ہیں۔

پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ ’پہلے پولیس تھانوں میں اہلکاروں کے پاس جدید اسلح نہیں تھا جبکہ حملہ آوروں کے پاس جدید اسلحہ تھا جس سے مقابلہ مشکل ہوجاتا تھا لیکن اب سنائپر سمیت جدید اسلحہ پولیس اہلکاروں کو فراہم کیا گیا ہے جس سے وہ رات کے وقت بھی ان حملہ آوروں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔‘

پیزو میں لکی سیمنٹ کے عملے پر چند روز پہلے شدت پسندوں نے حملہ کیا تھا جس میں ایک سیکیورٹی گارڈ کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا اور تین ملازین کو اغوا کے بعد دھمکیاں دے کر رہا کر دیا تھا۔ شدت پسندوں نے اس حملے کے دوران بھاری لوڈرز اور ٹینکرز کو آگ لگا دی تھی۔

تاہم گزشتہ روز ضلع ٹانک میں جنڈولہ کے قریب ٹارگٹ کلنگ میں ایک پولیس اہلکار کو قتل کر دیا گیا تھا۔

ادھر قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں ایک دہشت گرد مارا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں