بھارت: مذہبی کتاب گرو گرنتھ کی توہین پر مشتعل سکھوں نے ذہنی مریض کو تلواروں سے کاٹ ڈالا

نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت میں مبینہ طور پر مذہبی کتاب گرو گرنتھ کے اوراق پھاڑنے پر سکھوں نے تلواروں کے وار سے ایک ذہنی مریض کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مذہبی کتاب گرو گرنتھ کے اوراق پھاڑنے کا واقعہ بھارت کی ریاست پنجاب کے شہر فیروزپور کے بنڈالہ گردوارے میں پیش آیا جہاں تلی غلام گاؤں کے رہائشی بخشیش سنگھ عرف گولا نے مبینہ طور پر بنڈالہ گاؤں کے ایک گردوارے میں جا کر سکھوں کی مذہبی کتاب گرو گرنتھ کے چند صفحات کو پھاڑا تھا جس پر وہاں موجود تلوار برادر سکھوں نے لڑکے کو تشدد کر کے جان سے مار ڈالا۔ ویڈیو فلم میں دیکھا جا سکتا ہے کہ درجنوں سکھوں نے نوجوان کو تلواروں کے پے در پے وار کرکے ہلاک کردیا۔

دوسری جانب مقتول کے والد لکھوندر سنگھ نے بتایا کہ میرے بیٹے کا ذہنی توازن درست نہ تھا اور اُس کا علاج کیا جا رہا تھا، پولیس کو درخواست دے دی کہ بیٹے کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بخشیش سنگھ نے مذہبی کتاب کے صفحات پھاڑنے کے بعد وہاں سے بھاگنے کی کوشش کی، گردوارے میں موجود افراد نے لڑکے کو پکڑ لیا اور جیسے ہی مذہبی توہین کی خبر گاؤں میں پھیلی وہاں لوگ اکھٹے ہو گئے اور بخشیش سنگھ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے مقتول کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ تعزیرات ہند کی دفعہ 295 اے کے تحت درج کر لیا، پولیس نے تشدد سے ہلاک ہونے والے لڑکے کے والد کی درخواست پر بھی مقدمہ درج کیا ہے تاہم اس میں ملزمان کو نامعلوم لکھا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں