افغانستان پر الزام لگانا حقیقت سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے، عنایت اللہ خوارزمی

کابل (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے پی) پاکستان کی فوج نے منگل کو کہا تھا کہ مارچ میں چینی انجینئرز اور ایک پاکستانی ڈرائیور پر خود کُش حملے کی منصوبہ سازی ہمسائے ملک افغانستان میں کی گئی تھی اور یہ کہ بمبار افغان شہری تھا۔ اس خودکش بم دھماکے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف نے ایک بیان میں کہا کہ 26 مارچ کو بشام میں ہونے والے حملے کے پیچھے چار افراد کا ہاتھ تھا اور انہیں صوبہ خیبرپختونخوا سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

طالبان کی وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے بدھ کو ایک بیان میں کہا، ”افغانستان پر الزام لگانا دراصل ایسے واقعات کی حقیقت سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے اور ہم اسے سختی سے مسترد کرتے ہیں۔‘‘ خوارزمی کا مزید کہنا تھا، ”خیبر پختونخوا کے ایک ایسے علاقے میں، جو پاک فوج کے سخت حفاظتی انتظامات میں ہے، میں چینی شہریوں کا قتل پاکستانی سکیورٹی اداروں کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ نے چین کو یقین دلایا ہے کہ اس واقعے میں افغان ملوث نہیں تھے۔

دوسری جانب وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ افغان طالبان نے اقتدار میں آنے سے پہلے بین الاقوامی برادری کے سامنے وعدہ کیا تھا کہ افغان سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف حملوں کے لیے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی، تاہم افغان حکام اپنے کیے ہوئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

خوارزمی نے پاکستانی حکام کے دعوؤں کا جواب یہ کہتے ہوئے دیا، ”پاکستانی سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہو رہی ہے، جس کا پاکستان کو جواب دینا چاہیے۔‘‘

خیال رہے کہ مارچ میں پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں پاکستان کے سب سے بڑے ہائیڈرو پاور پراجیکٹ داسو ڈیم کی طرف جاتے ہوئے پانچ چینی انجینئرز کی گاڑی سے ایک خودکُش حملہ آور نے دھماکا خیز مواد سے بھری کار ٹکرا دی تھی، جس کے نتیجے میں ان چینی کارکنوں سمیت ان کا پاکستانی ڈرائیور بھی ہلاک ہو گیا تھا۔

چین پاکستان راہدری کے اقتصادی منصوبوں کے تحت پاکستان کے مختلف حصوں میں کام کرنے والے چینی ورکرز گزشتہ سالوں میں متعدد بار دہشت گردی کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔ جولائی 2021ء میں، کم از کم 13 افراد، جن میں نو چینی شہری بھی شامل تھے، اس وقت مارے گئے تھے، جب ایک خودکش حملہ آور نے اپنی گاڑی دھماکہ خیز مواد سے اڑا دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں