’تم اگر وردی پہن کر مجھ پر رعب ڈالنا چاہتے ہو تو یہ تمہاری بھول ہے‘: مولانا فضل الرحمان

پشاور (ڈیلی اردو/بی بی سی) جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل االرحمان نے پاکستان کی فوج پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے آئین و قانون کے تحت فوج کا ملکی سیاست میں کوئی کردار نہیں ہے۔

پشاور میں آٹھ فروری کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپنی پارٹی کی تحریک کے سلسلے میں منعقدہ تیسرے جلسے میں مولانا فضل الرحمان نے اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’تم اگر وردی پہن کر مجھ پر رعب ڈالنا چاہتے ہو تو یہ تمہاری بھول ہے۔ تم میرے قریب بھی نہیں آسکتے، معاملات ٹھیک کرلو اور اپنی حدود میں رہو۔‘

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ’کہا جاتا ہے کہ الیکشن میں فوج کا کوئی کردار نہیں، میں آپ کو واضح کر دیتا ہوں آئین اور قانون میں ایسے کوئی قوانین نہیں ہے کہ فوج سیاست پر بات کرے۔‘

مولانا فضل الرحمان نے اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’آئین اور قانون کی روح سے آپ کا کوئی کردار نہیں مگر یہ سارا مسئلہ ہی آپ کا ہے۔‘

انھوں نے پشاور کے جلسہ عام سے خطاب کے دوران کہا کہ ’فوج کو اب قبائیلی علاقوں سے نکلنا ہو گا۔ ہمیں امن دینے کے نام پر قبائل کو تباہ و برباد کر دیا گیا۔‘

انھوں نے جلسہ کے شرکا سے خطاب کے دوران کہا کہ ’ جب تک فضل الرحمان زندہ ہے وہ خاموش نہیں بیٹھے گا۔ میں جس جگہ کھڑا ہوں دلیل کے ساتھ کھڑا ہوں۔ مجھے کیا ضرورت دس لاکھ لوگوں کو کے کر آج جلسہ کروں۔‘

انھوں نے چند روز قبل ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’کچھ روز قبل افواج پاکستان کے ترجمان نے تین گھنٹے پریس کانفرنس کی مگر مجھے سمجھ نہیں آئی انھوں نے کہا کیا۔‘

انھوں نے مبینہ دھاندلی کے خلاف تحریک سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب ایوان نہیں میدان۔‘

مولانا فضل الرحمان نے اپنے جلسے کے دوران یکم جون کو جنوبی پنجاب کے علاقے مظفر گڑھ میں عوامی اسمبلی منعقد کرنے کا اعلان کر دیا

واضح رہے کہ جے یو آئی ایف نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف تحریک شروع کر رکھی ہے اور آج پشاور میں اس تحریک کا تیسرا جلسہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل اس تحریک کا پہلا جلسہ بلوچستان جبکہ دوسرا سندھ میں کیا گیا تھا۔

جے یو آئی نے اس تحریک کو ’اب ایوان نہیں میدان‘ کا نام دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں