واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے بھارت کے خلا میں تجربے کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا تجربے سے ملبے کا خلائی مرکز سے ٹکراؤ کا خطرہ 44 فیصد بڑھ گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے بھارت کے خلا میں تجربے کو خطرناک قرار دے دیا اور کہا بھارتی تجربے سے خلائی اسٹیشن کو خطرہ ہوسکتا تھا، تجربے سے ملبے کا خلائی مرکز سے ٹکراؤ کاخطرہ 44 فیصد بڑھ گیا تھا۔
سربراہ ناساجم برائڈسٹین کی ملازمین سے خطاب میں بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ناسا نے خلائی ملبے کے 400 ٹکڑوں کی نشاندہی کی ہے جن میں سے 60 ٹکڑے ایسے ہی جو دس سنٹی میٹر سے بڑے ہیں، جم کے مطابق ان میں سے 24 ٹکڑے ایسے ہیں جو خلائی مرکز کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس ایس فی الوقت محفوظ ہے اور اگر ہمیں اس کی جگہ بدلنی پڑی تو ہم ایسا کریں گے۔
خیال رہے چند روز قبل بھارت کے سیارہ شکن میزائل تجربے کے بعد نگراں امریکی وزیر دفاع پیٹرک شینیہن نے خبردارکیا تھا کہ سیارہ شکن ہتھیارکے تجربات خلا میں افراتفری پھیلا سکتے ہیں، بھارتی تجربے کا جائزہ لے رہے ہیں، خلا کو برباد نہ کریں۔
امریکی خلائی ادارے ناسا نے بھی بھارتی تجربے کے بعد ملبے کوخطرناک قراردیا تھا۔
یاد رہے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے بھارت کیجانب سے خلامیں سیارے کونشانہ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا ہمارے سائنسدانوں نے خلا میں 300 کلومیٹر کے فاصلے (ایل ای او) میں محض تین منٹ میں ’مشن شکتی‘کو انجام دیتے ہوئے ایک لائیو سیٹلائٹ کومارگرانے کا مظاہرہ کیا۔
جس کے بعد بھارتی اپوزیشن نے الیکشن سے چند روزپہلے خلائی میزائل کے تجربے کے اعلان پروزیراعظم مودی کوشدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش قراردیا۔
واضح رہے 2007 میں چین نے خلاء میں موجود ایک ناکارہ موسمیاتی سٹیلائٹ کو تباہ کرکے ایسا ہی تجربہ کیا تھا ،جس سے مدار میں ملبے ایک بڑا بادل پیدا ہوا تھا، اس طرح کا ملبہ خلاء میں موجود مصنوعی سیاروں اور دیگر چیزوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے