جنوبی سوڈان میں پاکستانی امن فوجیوں کو اقوام متحدہ کا اعزاز

نیو یارک (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن میں خدمات انجام دینے والے پاکستانی امن فوجیوں کو تباہ کن سیلاب سے لوگوں کو بچانے میں غیر معمولی خدمات انجام دینے کے لیے تمغوں اور اعزازات سے نوازا گیا ہے۔

جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن (یو این ایم آئی ایس ایس) میں خدمات انجام دینے والے پاکستانی امن فوجیوں کو ملک کے یونٹی اسٹیٹ کے دارالحکومت بینٹیو میں تقریباً تین لاکھ رہائشیوں کو تباہ کن سیلاب سے بچانے میں غیر معمولی خدمات انجام دینے کے لیے اقوام متحدہ کے تمغوں سے نوازا گیا ہے۔

اس سلسلے میں منگل کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر زمیں ایک تقریب کے دوران پاکستانی امن فوج کو اعزازات سے نوازا گیا۔

بلیو ہیلمٹس والی پاکستانی یونٹ کے 272 امن فوجیوں نے سیلابی پانی روکنے کے لیے باندھ بنانے اور ان کی دیکھ بھال میں ”انتھک محنت” کی، جس کے سبب 5,600 مربع کلومیٹر سیلابی پانی کو بینٹیو کے اندرونی طور پر بے گھر افراد کے کیمپوں میں جانے سے روکا جا سکا، جہاں لاکھوں افراد نے پناہ لے رکھی ہے۔

پاکستانی امن فوج کی اس کوشش کے سبب آس پاس کے علاقے، وہاں کا انفراسٹرکچر اور سروس فراہم کرنے والے دیگر ادارے بھی سیلاب سے محفوظ رہے۔

اس مشن کے اختتام پر پاکستانی یونٹ کو شاندار کارکردگی کے لیے ایک تعریفی سند عطا کی گئی اور یونٹ میں شامل 23 نیلے ہیلمٹ والے فوجیوں کو باوقار ‘فورس کمانڈر کمنڈیشن کارڈ’ سے بھی نوازا گیا۔

اقوام متحدہ کے مشن (یو این ایم آئی ایس ایس) فورس کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل موہن سبرامنیم نے پاکستانی یونٹ میں شامل مرد اور خواتین کی تعریف کی۔انہوں نے کہا، ”مشکل ترین مقامات میں سے ایک میں خدمات انجام دیتے ہوئے، اپنی کوششوں سے انہوں نے انجینئرنگ کے اہم منصوبوں کو مؤثر اور کفایت شعاری سے وقت پر مکمل کر کے بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔ ان کی یہ پر خلوص کارروائیاں ان کی پیشہ ورانہ وابستگی کی مظہر ہیں۔”

اس حوالے سے ایک پریس ریلیز میں کہا گیا، ”موسمیاتی آفات، خوراک کے بحران، تنازعات اور بیماریوں کے پھیلنے جیسے پیچیدہ چیلنجوں کے باوجود، پاکستانی امن فوجیوں کی لگن غیر متزلزل رہی ہے۔”

ان کی کوششوں کے سبب بینٹیو کے رہائشیوں نے معمول کی زندگی گزرانے کے ساتھ امید اور حوصلہ محسوس کیا۔ ان کی یہ کوشش ماحولیاتی اور انسانی بحرانوں سے نمٹنے میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے اہم کردار کو ظاہر کرتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ایسے وقت جب ”یہ یونٹ پاکستانی فوج کے انجنیئروں کی اگلے دستے کے استقبال کی تیاری کر رہا ہے، وہ بینٹیو میں حفاظت اور قوت برداشت کی میراث چھوڑ کر جا رہے ہیں۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں