خیبر: وادی تیراہ میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 5 اہلکار ہلاک، 6 زخمی

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر کی دور افتادہ وادی تیراہ میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کے حملے میں سکیورٹی فورسز کے پانچ اہلکار ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے جبکہ پانچ شدت پسند بھی مارے گئے۔

https://x.com/cozyduke_apt29/status/1794977134492143629?t=p71guACREK_hpFCDyji3nw&s=19

یہ حملہ سوموار کی صبح اُس وقت ہوا جب کالعدم لشکر اسلام پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مسلح دہشت گردوں نے وادی تیراہ کے علاقے آدم خیل کی 93 AK چیک پوسٹ پر دھوا بولا۔

مقامی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر فائرنگ کی جس سے وہاں تعینات کئی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

سکیورٹی فورسز اور مسلح دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ہے اور جوابی کارروائی میں پانچ مسلح حملہ آور ہلاک جبکہ باقی فرار ہو گئے۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ اور اردگرد کے علاقوں میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔

سرکاری ذرائع نے ڈیلی اردو کو بتایا ہے کراس فائرنگ کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز کے 5 اہلکار ہلاک جبکہ 6 اہلکار زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی شناخت نائیک اشفاق، لانس نائیک دانش، سپاہی نذر نادر، سپاہی تیمور اور سپاہی یاسین کے ناموں سے ہوئی ہے جبکہ زخمیوں میں لانس نائیک خاور، سپاہی اسد، سپاہی راشد، سپاہی رفاقت، سپاہی عرفان اور سپاہی جعفر شامل ہیں۔ لاشوں اور زخمیوں کو 5 بلوچ ہیڈکوارٹر لر باغ منتقل کردیا گیا ہے۔

سرکاری سطح پر اس حملے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم لشکر اسلام پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

کالعدم لشکر اسلام پاکستان کے ترجمان صلاح الدین ایوبی نے ڈیلی اردو کو ای میل کیے گئے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ وادی تیراہ کے علاقے آدم خیل میں قائم سیکورٹی فورسز کی چوکی پر 27 مئی کی صبح 4 بجے لشکر اسلام پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے جنگجوؤں نے حملہ کیا۔ ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ‘اس حملہ کے بعد لشکر اسلام اور ٹی ٹی پی کے جنگجوؤں نے فوجی چیک پوسٹ کو آنے والے امدادی ٹیم پر مجاہدین پہلے سے تاک میں بیٹھے ان پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ ان دو حملوں میں پانچ اہلکار ہلاک اور دس سے زائد اہلکار زخمی ہوئے۔

صلاح الدین ایوبی نے 4 مجاہدین کی ہلاکت کی تصدیق بھی کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں