عدالتی حکم کے باوجود وفاق نے نو مسلم بہنوں کے معاملے میں انکوائری رپورٹ پیش نہیں کی: ہائیکورٹ

اسلام آباد (ڈیلی اردو) ہائی کورٹ نے گھوٹکی، سندھ سے تعلق رکھنے والے دو مسلم بہنوں کے کیس میں تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود وفاق نے نو مسلم بہنوں کے معاملے میں انکوائری رپورٹ پیش نہیں کی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے عدالت میں کوئی انکوائری رپورٹ پیش نہیں کی گئی، جو افسر عدالت آئے ان کا کہنا تھا کہ کوئی انکوائری میں پیش نہیں ہوا، جب کہ 26 مارچ کو عدالت نے انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ عدالت میں کمشنر سکھر اور سندھ حکومت کے نمائندے پیش ہوئے تھے، معاملہ حساس ہے، وفاقی حکومت ٹاسک فورس قائم کرے اور وزیر ہیومن رائٹس شیریں مزاری عدالت میں رپورٹ جمع کرائیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے دونوں بہنوں نادیہ اور آسیہ کو بھی آئندہ سماعت میں عدالت میں پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا۔

عدالت نے کہا کہ آئین اقلیتوں کو حقوق دیتا ہے، سیکریٹری داخلہ کمیشن ممبران کی معاونت کریں اور انھیں سہولت فراہم کریں، کمیشن اس بات کی تحقیقات کرے کہ لڑکیوں کے ساتھ زبردستی تو نہیں کی گئی، سندھ اور وفاقی حکومت بھی کمیشن کو سہولت فراہم کریں۔

ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا بھی حکم دیا، کہا پمز اسپتال کے سینئر اسپیشلسٹ ڈاکٹرز پر مبنی بورڈ بنایا جائے، جس کا کام لڑکیوں کی عمر اور شادی پر رپورٹ جمع کرانا ہوگا، رپورٹ آئندہ سماعت پر جمع کرائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں