لاہور (ڈیلی اردو) عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے لاہور پولیس میں اپنے پنجے گاڑھنا شروع کردیئے، قانون نافذ کرنے والے ادارے نے سنسنی خیز انکشاف کردیا۔
دو روز قبل پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے گجر پورہ سے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے گرفتار دہشت گرد امجد فردوس خان لاہور پولیس کے انسداد دہشت گردی سیل کے فرنٹ ڈیسک کا آپریٹر نکلا ہے۔ امجد فردوس خان کا بھائی شاہد بھی گرفتار ہونے والوں میں شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق شاہد فردوس خان ویب آپریٹر کے طور پر عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کیلئے کام کر رہا تھا۔ آپریشن کے دوران امجد کا تیسرا بھائی شہزاد فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے دہشت گرد شہزاد خان شام (Syria ) اور افغانستان سے ٹرئینگ حاصل کرچکا ہے تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ شہزاد شام میں گرفتار ہوا اور اسے ترکی کے حوالے کیا گیا۔
داعشی دہشت گردوں کے گھر سے 2 خودکش جیکٹس، ہینڈ گرنیڈ اور اسلحہ برآمد ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں نے حساس ادارے کے افسر پر فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں گولی حساس ادارے کے افسر کی بلٹ پروف جیکٹ کو چھو کر گزر گئی اور وہ اس حملہ میں محفوظ رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا ایک ساتھی چھتیں پھلانگتا ہوا فرار ہو گیا۔ دوسری جانب چند روز قبل داعش نے حساس ادارے کے افسر پر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کرلی
یاد رہے کہ اس سے قبل سانحہ ساہیوال میں ہلاک داعش کے دہشت گرد داعش ذیشان کا تعلق بھہ داعش سے نکلا تھا۔ حساس اداروں کے مطابق دہشت گرد ذیشان کا بھائی اختشام جو کہ لاہور پولیس میں بھرتی ہے اسکا تعلق بھی داعش سے بتایا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اختشام کو سخت نگرانی میں رکھا گیا ہے