علی رضاعابدی قتل کیس: تاجی کھوکھر کے بیٹے فرخ سمیت 3 دہشت گرد گرفتار، سنسنی خیز انکشافات

اسلام آباد (ش ح ط) سی ٹی ڈی ملتان نے 28 مارچ کو راولپنڈی میں ایک خفیہ کارروائی دوران بدنام زمانہ قبضہ مافیا تاجی کھوکھر کے بیٹے فرخ کھوکھر کر گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا تھا۔

فرخ کھوکھر کو گذشتہ روز پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جس پر سپیشل جج شاکر‏ نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

جب معاملہ کی تحقیقات کی تو پتہ چلا کہ سی ٹی ڈی ملتان تھانہ میں فرخ کھوکھر اور ان کے ساتھیوں خلاف کالعدم تنظیم کو فنڈنگ دینے کے جرم میں مقدمہ نمبر 11/19 درج کیا گیا۔

ادھر راولپنڈی، اسلام آباد میں جب ایک عوامی تنظیم (جو کہ غریب لوگوں‏ کی زمینوں پر بااثر افراد کی جانب سے ناجائز قبضے چھڑوانے میں مفت مدد کرتی ہے) کے ایک عہدیدار سے بات کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ فرخ کھوکھر کو سی ٹی ڈی کی گرفتاری میں جمشید نامی لشکر جھنگوی کا دہشت گرد کے اس انکشاف کے بعد گرفتار کیا گیا جس میں اس نے بتایا کہ اسکا تعلق لشکر جھنگوی سے ہے اور تاجی اور اس کے‏ بیٹے فرخ کھوکھر نے علی رضا عابدی کو قتل کرنے کے لئے اس کی مالی معاونت کی۔

یاد رہے کہ 19 ستمبر 2015 کو اسلام آباد پولیس، رینجرز اور دیگر سیکورٹی ایجنسیز نے کورال ایریا میں واقع لینڈ مافیا کے ایک سرغنہ تاجی کھوکر کے ڈیرے پر چھاپہ مار کر 67 غیر قانونی ہتھیار، 3000 سے زائد گولیاں، بڑی مقدار میں غیر ملکی قیمتی شراب، رینجرز اور پاک فوج کے زیر استعمال رہنے والے یونیفارم اور جوتوں سمیت دیگر حساس دستاویزات برآمد کی اور وہاں پر موجود کئی اشتہاریوں اور مشکوک افراد کو کرلیا گیا تھا۔

یہ چھاپہ وفاقی وزرات داخلہ کی خصوصی ہدایات پر مارا گیا تھا۔

تاجی کھوکھر نہ صرف اسلام آباد اور راولپنڈی اور اس ملحقہ علاقوں میں زمینوں پر ناجائز قبضوں میں ملوث ایک انتہائی خطرناک گینگ کا سرغنہ سمجھا جاتا ہے بلکہ اس نے اپنے زمینوں پر قبضے ، شراب و منشیات کی فروخت کے کام، دیگر سنگین جرائم کی انجام دہی کے لئے دہشت گرد تنظیموں اور ان کے نظریہ سازوں سے بھی اتحاد بنا رکھا ہے۔

تاجی کھوکھر جو کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی اور ڈپٹی اسپکیر حاجی نواز کھوکھر کا بھائی ہے نے نہ صرف خود کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان، لشکر جھنگوی اور اہلسنت والجماعت میں شرکت کی بلکہ اس کے ساتھ جڑے انتہائی خطرناک، اشتہاری، اجرتی قاتل اور مجرم، قبضہ گینگ اور دہشت گردوں کو بھی کور حاصل کرنے کے لئے اہلسنت والجماعت، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ پاکستان اور عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کا حصّہ بن گئے۔

تاجی کھوکھر کے لال مسجد کے خطیب اور داعش و القائدہ و تحریک طالبان پاکستان کی اعلانیہ حمایت کرنے والے مولوی عبدالعزیز کے ساتھ تعلقات بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اور یہ تعلقات بعد میں ایک مبینہ واقعے کے بعد رشتہ داری میں بدل گئے جب مولوی عبدالعزیز کی بیٹی کی شادی اچانک ہی تاجی کھوکھر کے بیٹے سے کردی گئی اور تاجی کھوکر نے اکثر جہاں جہاں قبضہ کرکے اور انتہائی سستے داموں زمین حاصل کرکے ٹاؤنز بنائے وہاں نہ صرف مولوی عبدالعزیز کو پلاٹ دئے گئے اور سپاہ صحابہ پاکستان، اہلسنت والجماعت کے سرکردہ لوگوں کو بھی پلاٹ بانٹے گئے بلکہ وہاں پر قبضہ شدہ زمین پر دیوبندی مدرسہ و مسجد کی تعمیر بھی کی گئی۔

تاجی کھوکھر اور ملک ریاض سمیت کئی ایک بلڈر مافیا کے لوگ متنازعہ اور جھگڑے والی زمینوں پر قبضے کے لئے جن اشتہاریوں اور مجرموں کو استعمال کرتے رہے ان میں سے اکثر اہلسنت والجماعت، سپاہ صحابہ پاکستان، لشکر جھنگوی، تحریک طالبان پاکستان اور داعش کے ممبر نکل آتے تھے اور ان کا تعلق بھی آگے مولوی عبدالعزیز، محمد احمد لدھیانوی وغیرہ سے نکلتا تھا۔ راولپنڈی میں صابرہ بی بی نامی خاتوں کے قتل میں تاجی کھوکھر اور اس کے بیٹوں کا جب نام سامنے آیا تو بھی تاجی کھوکھر کے کالعدم تنظیموں روابط اور لال مسجد سے روابط کی کہانی سامنے آئی اور یہ بھی کہا جاتا رہا کہ تاجی کھوکھر کے گینگ کو کئی بااثر سیاست دانوں، حساس اداروں، پولیس افسران اور بزنس مافیا کی سرپرستی حاصل ہے۔

تاجی کھوکھر، محمد احمد لدھیانوی، مولوی عبدالعزیز سمیت کئی اور نام نہاد جہادی اور اعلانیہ دہشت گردوں کے درمیان یہ تعلقات اصل میں پورے ملک کے اندر لینڈ مافیا، منشیات فروش، اسلحہ سمگلر، قاتلوں، ڈاکوؤں کی تکفیری و انتہا پسند مذہبی انتہا پسندوں، فرقہ پرست گروپوں اور دہشت گردوں کے درمیان بنے تعلق اور زنجیر کی عکاسی کرتی ہے اور پاکستان کے اندر دہشت گردوں، فرقہ پرستوں، تکفیری قوتوں کا سیاسی چہرہ سپاہ صحابہ پاکستان، اہلسنت و الجماعت مذھبی دہشت گردی اور آئیڈیالوجی کے ساتھ قبضہ مافیا، منشیات فروش، بردہ فروش، اسمگلرز، اجرتی قاتلوں، اغواء کاروں کے درمیان مضبوط روابط کے لئے پلیٹ فارم کا کام دینے والی تنظیم ہے اور اس تنظیم نے اپنے سیاسی چہرے کے پیچھے مذہبی تکفیری دہشتگردی اور انتہا پسندی سے گھلے ملے لینڈ مافیا اور منشیات و شراب فروش نیٹ ورک کو چھپا رکھا ہے اور اسی چہرے کے پیچھے ٹارگٹ کلرز پناہ لیتے ہیں اور اسی چہرے کے پیچھے دہشت گردوں کے سہولت کار پناہ لئے ہوئے ہیں۔

تکفیری نیٹ ورک پاکستان کے اندر اور پاکستان سے باہر اپنی مضبوط جڑیں رکھتا ہے اور جرائم پیشہ لوگ اور گینگ ان کے لئے ریڑھ کی ہڈی ہیں اور یہ نیٹ ورک پاکستان کے اندر مدارس، سیاسی مذہبی جماعتوں کی آڑ میں منظم طریقے سے کام کررہا ہے اور اس نیٹ ورک کی شاخیں مین سٹریم سیاسی جماعتوں کے اندر بھی نظر آتی ہیں کیونکہ تاجی کھوکھر کے پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نواز، عوامی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف، تحریک لبیک پاکستان سمیت سبھی جگہ نشان نظر آتے ہیں۔ تاجی کھوکھر جیسے لینڈ مافیا کے سرغنہ اور تکفیری ملائیت کا باہمی اتحاد پاکستان کے اندر دہشت گردی، لاقانونیت کا سب سے بڑا سبب بنا ہوا ہے۔ اسلام آباد، راولپنڈی پولیس اور سیکیورٹی اداروں سمیت حساس اداروں کو اس پورے نیٹ ورک کی چھان بین کرکے اس نیٹ ورک کے خلاف بھرپور آپریشن کرنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں