کابل (نیوز ڈیسک) افغانستان میں طالبان کے دہشت گرد حملے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 20 سے زائد فوجی اہلکار شہید ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق افغان صوبے بادغیس میں قائم فوجی اڈے پر طالبان دہشت گردوں نے حملہ کردیا جس کے باعث پولیس اہلکاروں سمیت بیس سے زائد فوجی شہید ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جس وقت حملہ کیا گیا اس وقت تقریباً 600 کے قریب سیکیورٹی اہلکار اڈے میں موجود تھے۔
افغان طالبان کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی گئی جبکہ اس حملے کو فوجی چھاؤنی پر ایک بڑا حملہ تصور کیا جارہا ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
یہ حملہ ایسی صورت حال میں کیا گیا ہے کہ جب طالبان اور امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد کے درمیان مذاکراتی دور جاری ہے اور فریقین کی جانب سے مثبت تاثرات سامنے آرہے ہیں۔
حال ہی میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے افغانستان کا دورہ کیا تھا اس دوران اہم ملاقاتیں عمل میں آئی تھیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز افغانستان میں امریکی ڈرون حملے میں داعش خراسان کا اہم رہنما مولوی سلیمان چار ساتھیوں کے ہمراہ مارا گیا تھا۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں افغانستان میں طالبان جنگجوؤں کے حملے میں 8 پولیس اہلکار شہید جبکہ 4 زخمی ہوگئے تھے۔