خیرپور میں 12 گھنٹوں میں 2 جوڑوں کو کاروکاری کے نام پر قتل کردیا گیا

خیرپور (ڈیلی اردو) صوبہ سندھ کے شہر خیرپور میں 12 گھنٹوں کے دوران 2 جوڑوں کو دو مختلف واقعات میں کاروکاری کے نام پر قتل کردیا گیا۔

پہلے واقعے میں خیرپور کے بی سیکشن تھانے کی حدود گنج شہیدان محلے میں 20 سالہ ثمینہ مارفانی اور ان کے شوہر علی نواز مارفانی گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے۔ مقتولین شکار پور کے رہائشی تھے اور 3 ماہ قبل فرار ہوکر پسند کی شادی کرنے کے بعد خیرپور میں رہائش پذیر تھے۔ متوفی میاں بیوی کا پوسٹ مارٹم پولیس کی نگرانی میں کیے جانے کے بعد میتیں ورثا کے حوالے کردی گئیں۔

پولیس کے مطابق ثمینہ کی والدہ اور بہن نے لاش وصول کی لیکن کیس کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد ثمینہ مارفانی اور علی نواز مارفانی کے قتل کا مقدمہ تھانہ بی سیکشن میں سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔ مقدمے میں 6 مرکزی ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ 2 نامعلوم افراد بھی شامل ہیں۔

دوسرے واقعے میں خیرپور کی تحصیل فیض گنج کے علاقے میں ایک گھر سے صنم شر اور مجید شر کی تشدد زہ لاشیں ملیں۔ مقتولین سے متعلق بتایا گیا ہے کہ وہ مقامی تھے اور لڑکی انٹر کی طالبہ تھی۔ دونوں نے پسند کی شادی کی تھی

اس حوالے سے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (اے ایس پی) سٹی ڈاکٹر عمران کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش جاری ہے اب تک کی اطلاعات کے مطابق دونوں جوڑوں کو کاروکاری کے تحت قتل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں واقعات کی شفاف انکوائری کی جارہی ہے، ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائےگا۔

اس سے قبل فروری میں کاروکاری کے الزام میں مبینہ طور پر باپ نے علاقے کے بااثر افراد کے ساتھ مل کر اپنی 12 سالہ بیٹی کو قتل کردیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کردیا تھا۔

خیرپور کی تحصیل کوٹ ڈیجی کے نواہی گاؤں نواب وسان میں نامعلوم مسلح افراد ایک گھر میں گھس کر اسلح کے زور پر 12 سالہ رمشہ وسان کو اغوا کر کے لے گئے تھے۔ ملزمان نے بچی کو 5 روز بعد قتل کیا اور اس کی لاش واپس اس کے گھر چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔ بعد ازاں پولیس نے جائے وقوع پہنچ کر دونوں لاشوں کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال پہنچایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں