سرینگر (ڈیلی اردو) مقبوضہ کشمیر میں سرینگرجموں نیشنل ہائی وے کو سویلین افراد کی نقل و حرکت کیلیے بند کرنے کے احکامات پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے.
A magistrate at Shalteng HMT crossing not bothering even to come out of his vehicle even as hundreds of vehicles including those with patients are stopped to move onto the highway. He is simply turning people away.@listenshahid #KashmirHighwayBan pic.twitter.com/KIfMFkC0PA
— Ishfaq Tantry (@ishfaqtantry) April 7, 2019
دہلی اور مقبوضہ کشمیرکی انتظامیہ کی طرف سے جاری نوٹیفیکیشن میں بتایا گیا تھا کہ شاہراہ پر سیکورٹی فورسز کی وسیع پیمانے پر نقل و حمل اور سیکورٹی فورسز کے کانوائے پر کسی بھی ممکنہ حملے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے31 مئی تک ہر ہفتے کی اتوار اور بدھ کو صبح چار بجے سے شام پانچ بجے کے دوران کسی بھی سویلین ٹریفک کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
In pics – Scene of National Highway
Army soldiers stand guard on closed highway on the outskirts of Srinagar. Civilian traffic has been banned on Sunday's & Wednesday's to allow the passage of convoys of forces.#Kashmir #KashmirHighwayMess #KashmirHighwayBan #highwayban pic.twitter.com/Uxjg6GZN9G
— Umar Ganie (@UmarGanie1) April 7, 2019
یہ پابندی بارہمولہ سے براستہ سرینگر، قاضی گنڈ، جواہر ٹنل، بانہال، رام بن اور اودھمپور تک عائد رہے گی۔
Shah Faesal, a local politician said the policy "seems to be inspired by Israel's lockdown of Gaza".
"This is completely choking the freedom of movement for 70 lakh [7 million] residents. | by @rifatmohidin #KashmirHighwayban https://t.co/7ywCl4jIBW
— Saif Khalid (@msaifkhalid) April 4, 2019
قابض انتظامیہ نے مزید فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں اگر مقامی ٹریفک کو چلانا پڑے تو مقامی انتظامیہ اور پولیس اس سلسلے میں ضروری لوازمات پورے کرے گی جیسے کرفیو کے دوران کیا جاتا ہے ۔ یہ پابندیاں 31 مئی 2019 تک نافذ العمل رہیں گی ۔
https://twitter.com/KashmirIntel/status/1114763923373338624?s=19
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھنے پلوامہ حملے کے بعد کشمیر کا دورہ کر کے یہ اعلان کیا تھا کہ فورسز کے کانوائے کی نقل و حمل کے دوران سویلین ٹریفک کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
https://twitter.com/KashmirIntel/status/1114567545372024834?s=19