تل ابیب (ڈیلی اردو) وزیراعظم نیتن یاہو نے حالیہ انتخاب میں کامیابی کی صورت میں غزہ پٹی کی یہودی بستیوں کو اسرائیل میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں کامیابی اور حکومت قائم کرنے کی صورت میں ان کی حکومت پہلی فرصت میں مقبوضہ غزہ پٹی کے علاقے میں موجود یہودی بستیوں کو اسرائیل کا حصہ قرار دے دی گی۔
BREAKING: Netanyahu says will begin annexing West Bank if re-elected prime minister https://t.co/atr9tp89nR
— Haaretz.com (@haaretzcom) April 6, 2019
اسرائیل میں الیکشن 9 اپریل کو منعقد ہورہے ہیں اور کرپشن الزامات میں پھنسے وزیراعظم نیتن یاہو کے پاس دوسری بار منصب سنبھالنے کے لیے کارکردگی نام کی کوئی چیز نہیں اس لیے وہ مسلمان دشمن عزائم کا اظہار کر کے یہودی ووٹرز کو متوجہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Israel since its birth has survived multiple wars, intifadahs, terrorist attacks, and more. Who would have thought the greatest threat to the long term viability of a Jewish, democratic, prosperous and secure Israel could well be its own leadership?
https://t.co/4KGMqEiWmU— Richard N. Haass (@RichardHaass) April 7, 2019
ایک چینل سے گفتگو میں بھی نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل کی حاکمیت برقرار رکھنے کے لیے ہر اقدام اٹھائیں گے، جیسے جیسے انتخابات قریب آرہے ہیں فلسطینی بستیوں پر قابض اسرائیلی فوج کے حملوں میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔